وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج پاکستان 1 دوراہے پر کھڑا ہے، مجھ سمیت ہم تمام سیاستدانوں سے بے شمار غلطیاں ہوئیں ہیں ، بڑے لوگ وہی ہوتے ہیں کہ جو اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے چلتے ہیں اور خود کو قومی مفاد کے تابع کرتے ہیں ، ہم نے اپنی غلطیوں سے ہی سبق سیکھا ہے اور اب ساتھ مل کر پاکستان کے حالات بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں اور کرتے بھی رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں یہ مثال نہیں ملتی کہ پارلیمان کا قانون بنانے سے پہلے عدالیہ اس پر حکم امتناع جاری کردے، یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے اور اس پر پارلیمنٹ اپنا آئینی و قانونی حق استعمال کرے گی ، عدلیہ اور بارز سے یہی توقع ہے کہ وہ آئین و قانون کے محافظ بنیں ۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں انتہائی مشکل حالات میں یہ ملک ملا ہے ، ہم اس بات پر پوری طرح یکسو ہیں کہ ہم ان شا اللہ ریاست کو بچانے کیلئے اپنے سیاسی اثاثے کو قربان کرنے میں قطعاً نہیں ہچکچائیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین کو نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ عصر حاضر کا بہترین فیصلہ ہے ، کالجوں اور اسکول میں آئین نصاب کا حصہ بن جائے گا تو آئین پاکستان کے بچے ، بچے کو حفظ ہوجائے گا جس سے قانون کی حکمرانی میں مدد ملے گی ۔Prime Minister Shehbaz Sharif launched "Constitution Mobile App" in Islamabad today. This App is being released as part of the Golden Jubilee celebrations of the Constitution of Pakistan.@PakPMO @NAofPakistan @Marriyum_A #Constitution1973 #GoldenJubilee pic.twitter.com/hsG6SgwgOr
— Directorate of Electronic Media and Publications (@demp_gov) April 20, 2023
وزیراعظم شہباز شریف نے کامیاب ٹیسٹ رن کے بعد آئینِ پاکستان کی موبائل ایپلی کیش کا اجرا کر دیا ۔ پی ٹی وی سینٹر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج یہ بڑی خوشی کا موقع ہے کہ آئین پاکستان کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ موبائل ایپ کے ذریعے کروڑوں پاکستانی آئین کی منشا اور اساس سے استفادہ حاصل کر سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی سیاسی قیادت نے تمام تر اختلافات بالائے طاق رکھ کر آئین تخلیق کیا ، آئین کی پاسداری اور احترام کیلئے تمام اداروں کو یکسو ہونا پڑے گا ، آئین نے پارلیمان کی گود سے جنم لیا ہے ، عدلیہ آئین کی تشریح کرسکتی ہے لیکن آئین کو ری رائٹ نہیں کرسکتی ہے ، یہ صرف اور صرف پارلیمان کا اختیار ہے ۔