ویب ڈیسک: کراچی میں گزشتہ روز اہم کاروباری شخصیت کی بیوی نے تیز رفتاری کے باعث غریب باپ، بیٹی سمیت 6 افراد کو کچل دیا۔ افسوسناک واقعہ میں باپ اور بیٹی موقع پر جاں بحق ہوگئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق حادثے کے بعد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو صارفین کی جانب سے خاتون اور ملک کے نظام پر خوب تنقید کی گئی۔
صنم جمالی نامی صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ فکر نہ کریں لینڈ کروزر میں بندے مارنا تو پاکستان میں ثواب کا کام ہے کل تک یہ خاتون گھر چلی جائے گی۔
ثقلین شریف نامی صارف نے نظامِ انصاف پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا کہ اب اس خاتون کو ذہنی طور پر معذور قرار دے کر بچا لیا جائے گا۔
لائبہ چوہدری لکھتی ہیں کہ اگر یہ خاتون واقعی نشے کی حالت میں گاڑی چلا رہی تھیں تو اسے سخت ترین سزا دی جائے۔
اگرواقعی یہ نشے کی حالت میں ڈرائیو کر رہی تھی تو اسے سخت ترین سزا دی جائے۔
سوشل میڈیا انفلوئنسر اور سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ نے کہا کہ وہ یقین سے کہہ سکتی ہیں اس عورت کو سزا نہیں ملے گی۔ خاتون کا وکیل اور ہماری عدالتیں اسے ملک سے باہر بھیج دیں گی۔
تنویر اعوان نے لکھا کہ یہ خاتون کسی صنعتکار کی بیوی ہیں۔ جنہوں نے مبینہ طور پر شراب کے نشے میں دھت ہوکر کراچی یونیورسٹی کی طالبہ آمنہ عارف اور اس کے والد پر گاڑی چڑھادی جو موقع پر ہی چل بسے اور مبینہ طور پر 3 دیگر افراد بھی اس میں جاں بحق ہوئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب یہ خاتون پولیس کے اے سی روم میں بیٹھی ہیں کیونکہ ان کے شوہر کے پاس پیسہ ہے اور اگر اس کی جگہ کوئی غریب ہوتا تو ابھی لاک اپ میں ہوتا لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں طاقتور اور عام آدمی کے لیے الگ الگ قانون ہے۔ اس لیے تلخ حقیقت یہی ہے کہ ہم روئیں، پیٹیں یا چیخیں یہ خاتون کچھ عرصے بعد وکٹری کا نشان بناتے ہوئے رہا ہوجائے گی۔