یعنی انہوں نے بظاہر سی ای او کے عہدے سے ہٹانے والے پول کے نتائج کو ماننے سے انکار کردیا ہے ۔ایک اور صارف کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ پول کے نتائج میں جعلی اکاؤنٹس نے کردار ادا کیا ہوگا کہ جس پر ایلون مسک نے اپنے جواب میں صرف انٹرسٹنگ لکھا ۔Blue subscribers should be the only ones that can vote in policy related polls. We actually have skin in the game
— Unfiltered☢Boss (@Unfilteredboss1) December 19, 2022
گذشتہ چند دنوں کے دوران کیے جانے والے فیصلوں نے ایلون مسک کے حامیوں کو بھی الجھن میں ہی ڈال دیا ہے۔پہلے انہوں نے اپنے طیارے کی لوکیشن ٹریک کرنے والے اکاؤنٹ پر پابندی عائد کی تھی اور پھر متعدد صحافیوں کے اکاؤنٹس کو معطل کر دیا تھا ۔ پھر ان سب اکاؤنٹس کو ایک پول کے بعد بحال بھی کر دیا گیا تھا ۔ اسی طرح سے دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے لنکس کو شیئر کرنے پر بھی پابندی کا فیصلہ صارفین کے احتجاج کے باعث چند گھنٹوں کے بعد ہی واپس لے لیا گیا تھا ۔ ایلون پہلے بھی ٹوئٹر کے سی ای او کا عہدہ چھوڑنے کا عندیہ دے چکے ہیں ۔16 نومبر کو ایک مقدمے کی سماعت کے دوران ایلون مسک کا کہنا تھا کہ وہ آنے والے وقت میں ٹوئٹر کو چلانے کیلئے کسی اور فرد کی خدمات حاصل کریں گے ۔Very interesting when you compared the number of votes versus the number of likes on the tweets.
— Wall Street Silver (@WallStreetSilv) December 19, 2022
Did bots brigade the Elon poll yesterday? @elonmusk https://t.co/kLnm540itw