لاہور ( پبلک نیوز) مدرسے میں طالبعلم سے زیادتی کرنے والے مفتی عزیز الرحمن نے گرفتاری سے پہلے پولیس کو تگنی کا ناچ نایا ٗ وہ ایک کے بعد دوسری لوکیشن پر جاتے رہے ٗ کئی شہروں میں ان کی تلاش میں پولیس نے چھاپے مارے پھر کہیں جاکر انہیں گرفتار کر پائی ۔تفصیلات کے مطابق مفتی عزیز الرحمن کی گرفتاری میں پولیس کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ پولیس نے مقدمہ درج کیا تو مفتی عزیز الرحمن صدر میں واقع مدرسے سے فرار ہوگئے ٗ مدرسے سے نکلنے کے بعد وہ ٹائون شپ چلے گئے جب پولیس نے ٹائون شپ کے مدرسے میں چھاپا مارا تو وہ وہاں سے بھی فرار ہوگئے۔گزشتہ روز لاہور پولیس کے ساتھ مفتی عزیز الرحمن آنکھ مچولی کھیلتے رہے ٗ ان کی لوکیش تبدیل ہوتی رہی مگر جب پولیس وہاں پر پہنچتی تو وہ وہاں سے فرار ہو جاتے ٗ مفتی عزیز الرحمن کی لوکیش دس سے زائد شہروں میں ظاہر ہوئی اور وہاں پر چھاپے مارے گئے مگر وہ ہر بار فرار ہوتے رہے ٗ وہ دراصل لاہور سے میانوالی جا رہے تھے مگر آخر کار میانوالی سے مفتی عزیز الرحمن کو بیٹے سمیت گرفتار کر لیا گیا۔