عمران خان کیخلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کا فیصلہ محفوظ

عمران خان کیخلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کا فیصلہ محفوظ
چیرمین تحریک انصاف و سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے محفوظ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے عمران خان انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کو چارسدہ میں جلسہ میں شرکت نہ کرنے کی کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کوئی سرکاری وسائل استعمال نہیں کیے ہیں۔ بطور امیدوار عمران خان پر پبلک آفس ہولڈر والے ضابطہ اخلاق کا اطلاق نہیں ہوتا۔ سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان سیلاب ریلیف آپریشن سے متعلق ایک اجتماع میں وزیراعلی کے پی کے ساتھ تھے۔ یہ اجتماع انتخاب کے سلسلے میں نہیں تھے۔ ہیلی کاپٹر کا استعمال جلسے کے لیے نہیں ہوا ہے۔ دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئین میں کہاں لکھا ہے ایک شخص ایم این اے ہے اور پھر رکن قومی اسمبلی کا انتخاب لڑ سکتا ہے؟ استفسار کیا کہ آپ بتائیں اسپیکر نے ہمیں کتنے استعفے دیئے؟ کہا آپ کا موکل کہتا ہے ڈیڑھ سو استعفے آئے ہیں۔ بھیجے ہیں تو کہاں ہیں استعفے؟ ڈیڑھ سو استعفے لے آئیں ابھی قبول کرتے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ استعفے سیکرٹری اسمبلی کے پاس ہیں، استعفے الیکشن کمیشن کو بھجوانا سیکرٹری کا کام ہوتاہے۔ بعدازاں الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔