وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ کامیاب اوآئی سی اجلاس پر مبارکباد پیش کرتاہوں ، آئندہ او آئی سی اجلاس مزید بہترانداز میں ہوگا ، وزرات خارجہ کی کارکردگی بہترین رہی ، ماضی میں عوامی مفاد کے خلاف خارجہ پالیسیاں بنائی گئیں. وزارت خارجہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری اپنی غلطیوں کی وجہ سے ملک نیچے جا تا رہا ، ماضی میں حکمرانوں کی توجہ عوام نہیں ڈالرز تھے ، ہمیں کسی کو قصور وار ٹھہرنے کے بجائے درست فیصلے کرنے چاہیں، ماضی میں غلط فیصلوں سے نقصان ہوا . انہوں نے کہا دنیا نے کورونا کے خلاف پاکستان کے اقدامات کو سراہا ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو نقصان ہوا، طالبان کی حکومت کسی کو پسند ہو نہ ہو مگر وہاں انسان بستے ہیں، خود اعتمادی ختم ہونے سے قومیں زوال کا شکار ہوتی ہیں ، دنیا اب پاکستان کے موقف کا ساتھ دے رہی ہے . وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں انسانی المیے پر فوری اقدامات کرنے کی ضرور ت ہے ، اصول سے ہٹ کر فیصلے کریں تو مشکل ہوتی ہے ، افغانستان میں بحران پیدا ہو رہاہے جو بہت بڑا ظلم ہے ، افغانستا ن ہمارا ہمسایہ ملک ہے ، پاکستا ن کی 22کروڑ عوام میں بہت ٹیلنٹ ہے ، او آئی سی اجلاس میں پاکستان کے موقف کی حمایت کی گئی ، افغانستان کے اثاثے منجمد کر دئیے گئے ہیں، افغانستان میں بینکنگ کا نظام معطل کر دیا گیا ، قانون کی بالادستی کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا ، اورسیز پاکستانی ہر شعبے میں اپنا لوہا منواچکے ہیں، کسی کو یقین نہیں تھا کہ کیسنر کے علاج کے لیے شوکت خانم اسپتال بنے گا.