ویب ڈیسک: مصرکے شہر اسماعیلیہ سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی فرح سعید کو اپنی گریجویشن میں کامیابی کی خوشی منانا مہنگا پڑ گیا۔ فرح نے گریجوایشن کی تقریب کے دوران اپنے ہم جماعتوں اور دیگر طلبا اور طالبات کے درمیان خوشی سے رقص کیا اور کسی نے اس کے رقص کی ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ ویڈیو جنگل میں آگ کی طرح پھیلی جس کے بعد فرح کی خوشی ایک نئی پریشانی اور شرمندگی میں بدل گئی۔
بیٹی کے خلاف سوشل میڈیا پرطنزاور تنقید کے بعد اس کی ماں کو بھی میدان میں کودنا پڑا۔ ماں نے بیٹی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے کیے پر پشیمان ہے۔
فرح سعید نے ’قاہرہ 24‘ نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ ’میں نے گریجوایشن کے امتحان میں پہلی پوزیشن لینے کی خبر سنی تو میری خوشی کا ٹھکانہ نہ تھا۔ یہ لمحہ میری ماں کی تمناؤں اور میرے خوابوں کی تعبیر کا وقت تھا۔ میں اس خوشی کے موقعے پرجھوم اٹھی اور میں نے روایتی رقص کیا۔ کسی نے میرے رقص کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔ اس کے بعد میرے خلاف طنز، تنقید اور گالم گلوچ کا نہ ختم ہونے والا ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوا۔ تنقید کے دوران میری ساکھ اور عزت نفس کو بری طرح مجروح کیا گیا‘‘۔
فرح سعید کی ماں نے سوشل میڈیا پر اپنی بیٹی کےخلاف شروع کی گئی مہم پر سخت غم وغصے اور صدمے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کوئی آوارہ لڑکی نہیں بلکہ شرم وحیا کی پیکر، قابل احترام اور مہذب ہے۔ وہ اپنے کیے پر پشیمان ہے۔ میں اس کی گریجوایشن تقریب میں موجود تھی۔ میں اپنی بیٹی کی خوشی اور پریشانی میں اس کے ساتھ ہوں‘‘۔