وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پاکستان کے انتہائی مشکل معاشی حالات کے تناظر میں اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے پیٹرول کی قیمتیں بڑھا دیں لیکن اس کے باوجود بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے معاہدے پر دستخط نہیں کئے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے پاکستان کو اس وقت شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ آئی ایم ایف کی جانب سے کسی قسم کی کوئی لچک نہیں دکھائی جا رہی۔ حالانکہ ہم نے اس کی شرائط پر عمل درآمد کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تک بڑھا دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی ایم ایف سے کہا تھا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تین چار قسطوں میں بڑھا دیں گے لیکن انہوں نے پاکستان کا یہ موقف ماننے سے انکار کر دیا اور ابھی تک معاہدے پر دستخط ہی نہیں کئے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی ڈالر کی قیمت بھی اس لئے کم نہیں ہو رہی کیونکہ آئی ایم ایف کیساتھ ہمارا معاہدہ تاخیر کا شکار ہے۔ جب بھی ہمارا معاہدہ ہو جائے گا ہم ڈالر کی قیمت 182 کی سطح پر لے آئیں گے۔ وفاقی وزیر نے انکشاف کیا کہ آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ ہم نے نہیں بلکہ عمران خان کی حکومت نے کیا تھا، اور اپنی سخت شرائط پر عمل درآمد کرانے کیلئے وہ کسی قسم کی لچک نہیں دکھا رہا۔ یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف پروگرام ایک آدھ دن میں بحال ہوجائے گا خیال رہے کہ دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا پروگرام ایک آدھ دن میں بحال ہوجائے گا۔ مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ مجھے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی پوری امید ہے، اگر صاحب ثروت لوگ ہیں تو ان پر ٹیکس لگے گا۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ غریب طبقے کو ریلیف دیا جائے گا، آئی ایم ایف پروگرام کا تنخواہ بڑھانے سے کوئی تعلق نہیں ہے، سالانہ 12 لاکھ روپے تک آمدن پر ٹیکس استثنیٰ برقرار رہے گا۔