اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی ہو گئی، پاکستانی وقت کے مطابق عملدرآمد کا آغاز آج صبح 4 بجے سے ہو گیا،، فلسطین کے مختلف شہروں میں جشن کا سماں،، نوجوان پرچم تھامے سڑکوں پر نکل آئے، آزادی کے حق میں نعرے، پاکستان کا جنگ بندی علان کا خیر مقدم، شاہ محمود قریشی نے کہا یہ اجتماعی اور متحد عمل کی طاقت کا نتیجہ ہے، دعا ہے جنگ بندی فلسطین میں امن کی جانب پہلا قدم ہو۔۔۔۔ غزہ پر 11 دن تک دہشت گرد اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 65 بچوں سمیت 232 فلسطینی شہید ہوئے۔۔۔امریکی صدر کی ایک بار پھر اسرائیل کی مکمل حمایت کا اعلان، جنگ بندی کے اعلان کا بھی خیرمقدم کیا، کہا اسرائیل اور فلسطین دونوں کو امن سے رہنے کا حق حاصل ہے، جنگ بندی مستقل امن کی جانب پیش رفت کا حقیقی موقع ہے، غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گےپاکستان کا فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی فوج تعینات کرنے کا مطالبہ، وزیر خارجہ نے کہا اگر سلامتی کونسل تجویز سے اتفاق نہیں کرتی تو اتفاق کرنے والوں کا اتحاد قائم کیا جا سکتا ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا سلامتی کونسل اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام ہو گئیاقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطینی وزیر خارجہ سانحات کی تفصیل بتاتے آبدیدہ ہو گئے، کہا غزہ کی سوزی نیند سے اٹھی تو والدہ شہید ہو چکی تھی، شیخ جرہ کی سمیرا کا گھر برباد ہو گیا، سائکل چلانے کے شوقین محمد کو جیل میں قید کر دیا گیا، فلسطینی وزیر خارجہ کا خطاب شروع ہوتے ہی اسرائیلی ایلجی اجلاس سے واک آّوٹ کر گئے۔۔۔۔اسرائیل مضبوط روابط کے باوجود میڈیا کے محاذ پر جنگ ہار گیا، غزہ کی تباہی کی ویڈیوز اور تصاویر نے عالمی ضمیر کو ہلا کر رکھ دیا، اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کی طرف بڑھنا چاہیے۔۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا سی این این کو انٹرویو، سوال کیا مقبوضہ کشمیر کو عالمی میڈیا پر کتنی کوریج دی گئی؟؟ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو بھی دنیا کے سامنے لایا جائے۔۔۔