گورنر غیرآئینی احکامات جاری نہ کریں ، اسپیکر پنجاب اسمبلی

گورنر غیرآئینی احکامات جاری نہ کریں ، اسپیکر پنجاب اسمبلی
لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا ہے کہ گورنر غیرآئینی احکامات جاری نہ کریں، آئین و قانون سے ہٹ کر کوئی کام نہیں ہو گا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اسمبلی احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر نے ایک خط لکھ کر اعتماد کا ووٹ بارے لکھا ، میں نے جواب میں کہا کہ چوہدری برادران میں اختلافات ہیں اور چودھری شجاعت حسین کا پنجاب کی پارلیمانی پارٹی سے کچھ لینا دینا نہیں ، گورنر نے خیال احمد کو وزارت دینے اور حسنین بہادر دریشک بارے کہا جو پی ٹی آئی کا اندرونی معاملہ ہے ۔ سبطین خان نے کہا کہ آرٹیکل 130 (7) کے مطابق گورنر کو نیا اجلاس طلب کرنا ہوتا ہے ، موجودہ چلتے ہوئے سیشن کے دوران گورنر نیا سیشن نہیں بلانا سکتے تھے اور میں نے یہی جواب لکھ کر بھیج دیا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ سپیکر کی رولنگ چاہے ایوان میں دی جائے یا چیمبر میں، وہ ویلڈ ہوتی ہے، مجھے وزیراعلی کو بچانے کا نہ بچانے کا کوئی مسئلہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ میں آج دوبارہ گورنر کو خط لکھ رہا ہوں، آرٹیکل 209 اے اور 235 کے تحت میرے پاس مکمل اختیارات ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گورنر غیرآئینی احکامات جاری نہ کریں، آئین و قانون سے ہٹ کر کوئی کام نہیں ہو گا، ابھی تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی ہے، شاید جنوری کے پہلے ہفتے میں جا کر اس پر ووٹنگ وغیرہ کا مرحلہ مکمل ہو گا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے مزید کہا کہ سیشن چل رہا ہو یا نہ چل رہا ہو، وہ وزیراعلی کو ڈی نوٹیفائی نہیں کر سکتے ،اگر وہ ڈی نوٹیفائی کرتے تو ہمارا صدر کو لکھا جانے والا خط تیار ہے، وہ ہم بھیج دیتے ، ہم فوری طور پر اسمبلی توڑنا چاہتے ہیں لیکن تحریک عدم اعتماد کا معاملہ آ گیا جس کی وجہ سے معاملہ تاخیر کا شکار ہوا ۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ گورنر چاہتے ہیں کہ ہم عوام کے پاس نہ جائیں۔ میرے اور ڈپٹی سپیکر کیخلاف تحاریک عدم اعتماد پر قانون کے مطابق کارروائی ہو گی ، میں وزیراعلی اور ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کارروائی کے اجلاس کی صدارت کر سکتا ہوں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔