9مئی کے منصوبہ سازوں کو ڈھیل دی گئی تو ملک میں انتشار پھیلے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر

9مئی کے منصوبہ سازوں کو ڈھیل دی گئی تو ملک میں انتشار پھیلے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر
کیپشن: ڈی جی آئی ایس پی آر آج سہ پہر 3 بجے اہم پریس کانفرنس کریں گے

ویب ڈیسک: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کی اہم پریس کانفرنس جاری ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ 9 مئی کے منصوبہ سازوں کو اگر ڈھیل دی گئی تو ملک میں انتشار پھیلے گا۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اس سال 22ہزار409 چھوٹے بڑے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے گئے۔ اس دوران 398 دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا گیا۔ انتہائی سنجیدہ معاملات کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔ عزم استحکام ہمہ گیر، مربوط کاؤنٹر ٹیررازم کمپین ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جون کےایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اعلامیے کے بعد بیانیہ بنایا گیا کہ نئے آپریشن کے ذریعے لوگوں نکالا جائے گا۔ عزم استحکام کا غلط طور پر ضرب عضب اور راہ نجات سے موازانہ کیا جا رہا ہے۔ ملک میں اب کوئی نو گو ایریا نہیں ہیں۔ عزم استحکام دہشت گردی کے خلاف وسیع اور کثیرالجہتی مہم ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ عزم استحکام کو کیوں متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔ ایک مضبوط لابی چاہتی ہے کہ عزم استحکام کے اغراض و مقاصد پورے نہ ہوں۔ گزشتہ حکومت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے 14 نکات پر فوکس کیا گیا۔ سیاسی، غیر قانونی مافیا کھڑا ہو گیا کہ یہ کام نہیں ہونے دینا۔ جھوٹا بیانیہ بنا کر اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ہر گھنٹے میں چار سے پانچ انٹیلی جنس آپریشن کر رہے ہیں۔ ملک میں 32 ہزار میں سے 16 ہزار مدارس رجسٹر ہو سکے ہیں۔ کیا ان مدارس کو فوج نے رجسٹرڈ کرنا ہے۔ پچاس فیصد مدارس کا پتا نہیں کس کے ہیں، کون چلا رہاہے؟ اسی طرح نان کسٹم پیڈ گاڑیاں لاکھوں کی تعداد میں ملک میں موجود ہیں۔ انہی نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو دہشت گرد بھی آپریٹ کرتے ہیں۔ بےنامی پراپرٹی، بےنامی اکاؤنٹس بھی غیرقانونی سپیکٹرم کا حصہ ہیں۔ غیرقانونی معیشت اور سپیکٹرم کی وجہ سے دہشت گردی میں اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایل سیز کو کم کیا تو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اربوں ڈالر بڑھ گیا۔ افغان بارڈر سے ہزاروں ارب ڈالرکے تیل اور سگریٹ کی سمگلنگ ہوتی ہے۔ غیرقانونی سپیکٹرم ختم کریں گے تو پورے معاشرے کی بہتری ہو گی۔ چمن بارڈر پر ون ڈاکیومنٹ نافذ کرنے پر احتجاج شروع ہو گئے۔ ان کا ایک ہی مطالبہ ہے ہمیں سمگلنگ کرنے دو۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مافیا لاکھوں،کروڑوں ڈالر باہر لے کر جاتے ہیں، جس سے معیشت کو نقصان ہوتا ہے۔ واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ عزم استحکام کےاغراض و مقاصد ہیں کیا؟ یہ کوئی نظریہ نہیں، صرف پیسے کی وجہ سے اسے متنازعہ بنایا جا رہاہے۔ ریاست دہشت گردی اور جرائم کے خلاف پرعزم ہے۔ جو دہشتگردی کو روکنے کی بات کرے اس پر حملہ کر دو۔ لاپتہ افراد کا معاملہ اٹھایا جاتا ہے، امن مارچ کی بات کریں،اپنی فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کریں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بنوں امن مارچ میں مخصوص مسلح عناصر شامل ہوئے۔ ریاست اور فوج کے خلاف نعرے لگائے گئے، پتھراؤ کیا گیا۔ سرکاری راشن کے گودام کو بھی لوٹا گیا۔ اگر نہتے لوگوں پر فائرنگ کی جاتی تو کیا لوگ آٹا ، گھی چوری کر رہے ہوتے۔ فوج نے احکامات اور قواعد کے مطابق جواب دیا۔ 

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ 9 مئی کو انتشاری ٹولے نے پروپیگنڈہ شروع کر دیا کہ فوج نے انہیں روکا کیوں نہیں۔ کہا گیا چونکہ انہیں روکا نہیں گیا اس لیے فوج انہیں خود لے کر آئی۔ آپ کا قانونی اور عدالتی نظام منصوبہ سازوں کو ڈھیل دے گا۔ جب آپ انہیں کیفرکردار تک نہیں پہنچائیں گے تو ملک میں انتشار اور فسطائیت مزید پھیلے گی۔ ہجوم کو کنٹرول کرنا فوج کی نہیں صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ شرپسند عناصر رش میں گھس کر فائرنگ کرتے ہیں تو انہیں کنٹرول کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ 

ترجمان نے سوال کیا کہ سیاسی جماعت اپنی صوبائی حکومت کے خلاف کس چیز کا احتجاج کرا رہی ہے؟ عوام کا غصہ اور احتجاج دہشت گردی کے خلاف بالکل درست ہے۔ اس دن شہید ہونے والوں کے لیے احتجاج کریں۔ بنوں میں ان دہشت گردوں کے ساتھ ڈیجیٹل دہشت گرد بھی متحرک تھے۔ اصل دہشتگرد اور ڈیجیٹل دہشت گردوں کا نیٹ ورک کس طرح کام کر رہاہے۔ خارجی فتنے کا سربراہ نور ولی کہتا ہے سکول، ہسپتال اڑاؤ، میرا نام نہیں آنا چاہیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فلسطین کے معاملے پر ریاست کا مؤقف بڑا واضح ہے۔ وزیراعظم اور فوجی قیادت کی ملاقاتوں کے اعلامیے میں ہمارا مؤقف واضح ہے۔ حکومت غزہ متاثرین کے لیے 1100 ٹن سے زائد امداد بھجوا چکی ہے۔ کل جماعت اسلامی غزہ پر دھرنا دے تو کہا جائے گا یہ بھی فوج نے کرایا۔ فیک نیوز اور پروپیگنڈہ اتنا عام ہو گیا کہ اس کا کوئی احتساب نہیں۔ جس کا جو دل چاہتا ہے وہ کہہ دیتا ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اگر معاملات بآسانی حل کر لیے جائیں تو کہا جاتا ہے اس کے پس پردہ کچھ ہے۔ سوشل میڈیا پر فوج اور فوجی قیادت پر تنقید ڈیجیٹل دہشت گردی ہے۔ ڈیجیٹل دہشت گرد فیک نیوز، جھوٹ کے ذریعے اضطراب پیدا کر کے اپنی رائے مسلط کرتا ہے۔ ڈیجیٹل دہشت گرد کا تو پتا نہیں ہوتا، اکاؤنٹ کہاں سے آپریٹ ہو رہا ہے، خود کہاں بیٹھا ہے۔ خارجی دہشت گرد اور ڈیجیٹل دہشت گردوں کا ٹارگٹ فوج ہے۔ جھوٹ، پروپیگنڈے کا سہارا لے کر فوج اورعوام کا رشتہ کمزور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ڈیجیٹل دہشت گرد کو قانون نے روکنا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دوسرے ممالک میں بہت سخت چیک اینڈ بیلنس ہیں۔ فیک نیوز کے خلاف قانون سخت کرنے کی بجائےانہیں مزید ڈھیل دی جاتی ہے۔ آزادی رائے کے نام پر ہیرو بنایا جاتا ہے۔ عراق، لیبیا، مصر میں ڈیجیٹل دہشت گردی کے ذریعے نفرتیں پھیلائی گئیں۔ ایک طرف خارجی ٹولہ افغانستان میں پناہ لیے بیٹھا ہے اور دوسری طرف بھارت۔ بھارت اس تاک میں ہے کہ کب اس کے ادارے کمزور ہوں اور وہ اپنی واردات ڈالے۔ قانون اور ریگولیشنز کے ذریعے ڈیجیٹل دہشت گردی کا راستہ نہ روکا گیا تو یہ مزید پھیلے گی۔

Watch Live Public News