لاہور( پبلک نیوز)عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوس میں ایک خاتون کو حور بنا کر پیش کرنے کے خلاف تحریک التواء پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی. تحریک التواء تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سیمابیہ طاہر کی جانب سے جمع کرائی گئی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ 12 ربیع الاول 1443ھ (19۔اکتوبر2021) کو ملتان میں ایسا واقعہ ہوا ہے کہ مسلمانوں کے سر شرم سے جھک گئے ہیں، ملتان کے علاقہ حسین آگاہی میں عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوس میں ایک خاتون کو حور بنا کر پیش کیا گیا۔ کہا گیا کہ اس کی زیارت کریں۔ اس وقوعے کو سوشل میڈیا پر بھی کھل کر دکھایا جا رہا ہے۔عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیم وآلہ وسلم کی نسبت سے تقریبات صدیوں سے اس خطے میں اسلام کی اقدار کے مطابق منعقد ہو رہی ہیں۔ ملتان میں ایک خاتون کو حور بنا کر پیش کرنے کے عمل کے پیچھے ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ یہ سازش اسلام اور اس کے شعائر کو بدنام کرنے کی ہے۔ اس واقعہ میں ملوث تمام افراد قرارواقعی سزا کے مستحق ہیں۔
واضح رہے کہ سماجی رابطوںکی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی اس واقعہ کے حوالے سے تنقید کی جا رہی ہے.
جی ہاں بلکل اس لڑکی کو میلاد کے جلوس میں بطور حور کا ماڈل بنا کر گھمایا جا رہا ھے کیا یہ اسلام ھے ؟ ثواب ھے ؟ نبی پاک ﷺ سے محبت کے نام پر ہم یہ کیا کر رہے ھیں إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ اسلام میں عورت کو پردے کا حکم ہے کیا یہ پردے کے احکامات ہے ؟؟؟؟ https://t.co/YMCAa1Wl59
— MominaShahZadi (@MominaShahZaDi8) October 22, 2021
اس بار عید میلاد النبی پہ نئی نئی رسومات دیکھیں ،کہیں حور کی رونمائی ہو رہی ہے تو کہیں شیطان کے گلے میں زنجیر ڈال کر زبردستی ڈانس کروایا جا رہا ہے۔ اسلام کا اصل چہرہ مسخ کرنے کی اس تحریک کا علما کو بروقت مقابلہ کرنا چاہیے ورنہ بہت ساری کافرانہ رسومات اسلام میں داخل ہو جائیں گی
— Bilal Akram (@BilalAk37513524) October 22, 2021