واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے دعوت پر 23 اور 24 فروری کو ماسکو کا دو روزہ دورہ کریں گے. موجودہ عالمی اور علاقائی حالات کے تناظر میں ماہرین اس دورے کو بہت اہم قرار دے رہے ہیں. وزیرِ اعظم عمران خان کا دورہ ماسکو ایک ایسے موقع پر کیا جا رہا ہے جب مغربی ممالک اور روس کے درمیان یوکرین کے معاملے پر کشیدگی بظاہر بلند ترین سطح پر ہے اور پیر کی شب روس کے مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں کو بطور آزاد ریاستیں تسلیم کرنے کے فیصلے کے اعلان کے بعد سے اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔محترم پھر جھوٹ پھیلاتے پکڑے گئے ہم کہہ رہے کسی بھی وزیراعظم کا دو دہائیوں میں یہ پہلا دورہ ہے جب نفرت محض حسد کی بنیاد پہ ہو تو انسان جو بن جاتا اسے ۔۔۔۔۔ کہتے عقل مند خالی جگہ خود پر کریں https://t.co/0rKJrYbvZv
— Usman Saeed Basra (@usmansaeedbasra) February 23, 2022
وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد میں کابینہ کے اراکین بھی شامل ہوں گے۔ خیال رہے کہ یوکرین تنازع سے قبل دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو کے دوران روس کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو اس دورے پر مدعو کیا گیا تھا۔کیا عمران خان 23 سال بعد روس کا دورہ کرنے والے پہلے پاکستانی لیڈر ہیں؟
— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) February 23, 2022
جی نہیں میڈیا چینل تصحیح کر لیں ورنہ یہ فیک نیوز نہ کہلائی جائے۔
آصف علی زرداری نے 11 سال قبل مئی 2011 میں روس کا تین روزہ دورہ کیا تھا۔ اور روسی صدر دیمتری میڈواڈوف سے ملاقات بھی کی تھی۔
وزیراعظم عمران خان کچھ دیر بعد دورہ روس کیلئے روانہ ہوں گے۔ 23 سال بعد پاکستان کا کوئی وزیراعظم روس کا دو طرفہ دورہ کر رہا ہے۔ موجودہ عالمی صورتحال میں یہ دورہ مزید اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ پوری دنیا کی نظریں صدر پیوٹن اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات پر ہوں گی۔@fawadchaudhry pic.twitter.com/2pagfPT8YW
— Fawad Chaudhry (Updates) (@FawadPTIUpdates) February 23, 2022