چیف جسٹس سے پوچھ کر کمیشن بنانا ضروری نہیں ، اعظم نذیر تارڑ

چیف جسٹس سے پوچھ کر کمیشن بنانا ضروری نہیں ، اعظم نذیر تارڑ
اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس سے پوچھ کر کمیشن بنانا ضروری نہیں ہے۔ ایک بیان میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کچھ آڈیوز ’اُن ہی‘ کے عزیز و اقارب کے گرد گھومتی ہیں تو کمیشن ’اُن‘ سے پوچھ کر کمیشن بنانا مفادات کے تصادم کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمیشن مناسب سمجھے تو دیگر چیزوں کی بھی تحقیقات کر سکتا ہے، اگر فون ٹیپنگ ایجنسیوں نے کی ہے تو انہیں بھی ذمے دار ہونا چاہیے۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ کمیشن نے خود بھی واضح کر دیا ہے کہ یہ فیکٹ فائنڈنگ کمیشن ہے،کوئی متعلقہ معاملے پر کمیشن کو کچھ بتانا چاہے تو آ کر بتا سکتا ہے۔ خیال رہے کہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن نے کارروائی کا آغاز کردیا جب کہ عمران خان نے آڈیولیکس کی تحقیقات کیلئے بننے والے جوڈیشل کمیشن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔