مریضوں کو گھر کی دہلیز پر ادویات کی فراہمی، منصوبے میں بڑے نقائص سامنے آگئے

مریضوں کو گھر کی دہلیز پر ادویات کی فراہمی، منصوبے میں بڑے نقائص سامنے آگئے
کیپشن: Delivering medicines at the doorsteps of patients, the plan has revealed major flaws

ویب ڈیسک: پنجاب حکومت کی جانب سے مریضوں کو ادویات گھروں تک پہنچانے کے بڑے نقائص سامنے آگئے۔ حکومت نے صرف شہروں میں مقیم مریضوں کو گھروں تک ادویات فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

ذرائع کے مطابق دیہاتوں میں بسنے والے مریض حکومت کی اس سہولت سے محروم رہیں گے۔ حکومت نے گھروں تک ادویات پہنچانے کے لیے ایک نجی کمپنی کی خدمات حاصل کیں۔ نجی کمپنی کی سروسز صرف بڑے شہروں تک ہی محدود ہیں۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت صرف شہروں میں مقیم مریضوں کو ادویات فراہم کرسکے گی۔ دیہاتوں میں مقیم مریض حکومت کی ان سہولیات سے محروم رہیں گے۔ حکومت نے امراضِ قلب، ہیپاٹائٹس اور ٹی بی کے مریضوں کو ادویات گھروں تک پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 دیہاتوں میں بسنے والے مریضوں کو اپنی جیب سے اخراجات کر کے ادویات حاصل کرنا پڑیں گی۔ دیہاتوں کے مریض پھر ہسپتالوں میں مفت ادویات کے حصول کے لیے خوار ہوں گے۔ یاد رہے کہ پاکستان پوسٹ کی سروس شہروں اور دیہاتوں تک زیادہ ہے۔