اسلام آباد ( پبلک نیوز) سپریم کورٹ نے معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی درخواست غیر موثر ہونے پر نمٹادی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی آزادانہ نقل و حرکت کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈاکٹر صاحب کی فیملی کو ملنے کی اجازت دی۔ ڈاکٹر صاحب بیمار ہوگئے تھے جس کے بعد وہ آئی سی یو میں بھی زیر علاج رہے۔ ڈاکٹر صاحب کی فیملی اب اس کیس میں آکر کیا بات کرے گی۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اس ملک کے ہیرو تھے۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی ملک کیلئے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے وکیل نے کہا ڈاکٹر عبدالقدیر خان ایک مظلوم پاکستانی تھے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر کو آئین کے ارٹیکل 15 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد نقل و حرکت سے روکا گیا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نام پر ریاست کی سطح پر کسی عمارت یا سڑک کا نام نہیں رکھا گیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا ہمارے پاس یہ درخواست ہائی کورٹ میں جاری کیس کے حوالے سے آئی ہے۔ اگر آپ حکومت کو اس حوالے سے عدالتی ہدایت دلوانا چاہتے ہیں تو نئی درخواست متعلقہ عدالت میں دائر کریں یہ درخواست غیر موثر ہوچکی ہے اور عدالت نے کیس نمٹا دیا۔