انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) کے سابق ایمپائر اسد رئوف نے لنڈا بازار میں دکان کھول لی ہے۔ جہاں وہ پرانے کپڑے اور سیکنڈ ہینڈ چیزیں بیچنے کا کاروبار کر رہے ہیں۔ اسد رئوف کی ان دنوں سوشل میڈیا پر ویڈیوز خوب وائرل ہو رہی ہیں جن میں وہ اپنی دکان میں گاہکوں کیساتھ ڈیل کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ان کی دکان میں پرانے کپڑے، جوتے اور سیکنڈ ہینڈ چیزوں کی بھرمار ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں اسد رئوف نے بتایا کہ میں اپنی زندگی سے مطمئن ہوں۔ میں نے غربت سے تنگ آکر لنڈے بازار میں کاروبار شروع نہیں کیا بلکہ جب میں ایمپائر تھا، اس وقت بھی اعلیٰ معیار کی سیکنڈ ہینڈ چیزوں کا کاروبار کرتا تھا۔ دنیائے کرکٹ میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے سابق ایمپائر نے بتایا کہ میری ریٹائرمنٹ کی اصل وجہ ڈھلتی عمر اور اپنے بیٹے کی بیماری تھی۔ میں ایمپائرنگ کی وجہ سے اپنے بیٹے کو وقت نہیں دے پاتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے مجھ سے کہا تھا کہ اگر میں اپنے بیٹے کو ذہنی اور جسمانی طور پر صحتمند دیکھنا چاہتا ہوں تو مجھے اس کو بھرپور توجہ دینا ہوگی۔ اسد رئوف نے کہا کہ ان کا بیٹا شیزوفینیا نامی بیماری میں مبتلا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وقت گزرنے کیساتھ ساتھ میری سماعت اور نظر کمزور ہو رہی تھی۔ اس لئے 57 سال کی عمر میں، میں نے ایمپائرنگ کو خیرباد کہہ کر گھر میں ٹائم دیا اور اپنے لنڈا بازار کے کاروبار کو آگے بڑھایا۔ اسد رئوف کا کہنا تھا کہ مجھے یہ کاروبار کرتے ہوئے کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی۔ میں جب بھی کسی کام میں ہاتھ ڈالتا ہوں تو اسے عروج پر لے جانے کی کوشش میں خوب محنت کرتا ہوں۔ انہوں نے ایمپائرنگ کو ہوائی روزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نے آئی سی سی ایلیٹ پینل میں شامل ہونے کے باوجود اپنا کاروبار شروع کر دیا تھا۔ میری دکان میں کراکری، جوتے، پرانے کپڑے اور دیگر چیزیں فروخت کیلئے رکھی گئی ہیں۔ خیال رہے کہ سابق آئی سی سی ایمپائر اسد رئوف نے چونسٹھ ٹیسٹ، اٹھائیس ٹی ٹونٹی اور 139 ون ڈے میچوں میں ایمپائرنگ کی ہے۔