توانائی شعبےمیں اصلاحات ناگزیر،پاکستان میں منصفانہ ٹیکس وصولی چاہتے ہیں،آئی ایم ایف

توانائی شعبےمیں اصلاحات ناگزیر،پاکستان میں منصفانہ ٹیکس وصولی چاہتے ہیں،آئی ایم ایف
کیپشن: توانائی شعبےمیں اصلاحات ناگزیر،پاکستان میں منصفانہ ٹیکس وصولی چاہتے ہیں،آئی ایم ایف

ویب ڈیسک: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ختم،آئی ایم ایف نے مذاکرات کے اختتام پر بیان جاری کر دیا۔

تفصیلات کے  مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ نئے قرض پروگرام سے متعلق پاکستان کی درخواست کا جائزہ لیا گیا، پاکستان کے ساتھ نئے پروگرام پر سٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے کی جانب اہم پیش رفت کی ہے،آئی ایم ایف کا مشن نے 23 مئی کو اپنا دورہ مکمل کیا، مشن اسلام آباد میں ایک طویل، توسیعی فنڈ سہولت کے حصول پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے موجود تھا۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 2023 کے اسٹینڈ بائی پروگرام کی کامیاب تکمیل کی،اسٹینڈ بائی معاہدے سے پاکستان میں معاشی استحکام آیا،معاشی استحکام کی بنیاد پر پاکستانی حکام نے نئے پروگرام کی جانب اہم پیشرفت کی، پاکستان توسیعی فنڈ سہولت کے تحت مدد فراہم کی جاسکتی ہے،پاکستانی حکام منصفانہ ٹیکسوں کے ذریعے محصولات بہتر بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

آئی ایم ایف کا کہناہےکہ اصلاحات میں توانائی کے شعبے کی افادیت کو محفوظ بنانا بھی شامل ہے، توانائی کی بلند لاگت کو کم کرنے کے لئے اصلاحات بھی شامل ہیں۔ پاکستان مناسب مانیٹری اور ایکسچینج ریٹ پالیسیوں پر گامزن رہے، پاکستان  کم اور مستحکم افراط زر کی طرف پیش رفت جاری رکھے، پاکستان ایس ای اوز کی نجکاری کے ذریعے عوامی خدمات کی بہتر فراہمی کا ارادہ رکھتا ہے،سرمایہ کاری اور مضبوط گورننس کے لئے نجی شعبے کی ترقی کا فروغ بھی شامل ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مشن اور حکام آنے والے دنوں میں پالیسی پر بات چیت جاری رکھیں گے،بات چیت کا مقصد بات چیت کو حتمی شکل دینا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم پاکستانی حکام، نجی شعبے اور ترقیاتی شراکت داروں کی شکر گزار ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق جنہوں نے مشن سے نتیجہ خیز بات چیت اور ان کی مہمان نوازی کی۔

Watch Live Public News