ویب ڈیسک: لاہور کا فضائی معیار مسلسل خراب ہے جس کے سبب آج بھی لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر آگیا۔
دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کا پہلا نمبر ہے اور دوسرے نمبر پرلاہور کو شمار کیا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ کراچی کی فضا بھی آلودہ ہے جسے تیسرے نمبر پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 37 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ دہلی کا اے کیو آئی 364 تک پہنچ گیا ہے۔ جبکہ آنند وہار، جہانگیر پوری، اور وویک وہار میں اے کیو آئی 400 پوائنٹس سے تجاوز کر چکا ہے
اسموگ کی وجہ سے شہریوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کئی لوگ سر درد، آنکھوں میں جلن اور سانس لینے میں دشواری کی شکایت کر رہے ہیں۔ اس دوران دہلی کا اے کیو آئی بڑھ کر 364 ہو گیا ہے۔ 10 دنوں کے آؤٹ لُک (ممکنہ صورتحال) کے مطابق 26 اکتوبر کے بعد آلودگی کی سطح سنگین حالت میں داخل ہو سکتی ہے۔ اے کیو آئی 401 سے 450 تک پہنچنے کی صورت میں اسے آلودگی کی سنگین حالت کہا جاتا ہے۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق بدھ کو پوری دہلی کا اے کیو آئی 364 پوائنٹ رہا، جسے 'انتہائی خراب' زمرے میں رکھا جاتا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اس میں 37 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے، جو خطرناک اشارہ ہے۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ تین علاقے ایسے ہیں جہاں کا اے کیو آئی 400 سے تجاوز کر چکا ہے، یعنی وہ 'سنگین' زمرے میں پہنچ گئے ہیں۔ ان میں آنند وہار، جہانگیر پوری، اور وویک وہار شامل ہیں۔
عام طورپر دیوالی کے بعد آلودگی اس زمرے میں پہنچتی ہے، لیکن اس مرتبہ دیوالی سے پہلے ہی سنگین صورتحال کے آثار ظاہر ہو رہے ہیں۔ سی پی سی بی کی ایئر بلیٹن کے مطابق دہلی کا اے کیو آئی 364 رہا، جبکہ پی ایم 10 اور پی ایم 2.5 میں بھی اضافہ ہوا۔ فرید آباد کا اے کیو آئی 238، غازی آباد کا 305، گریٹر نوئیڈا کا 254، گروگرام کا 247 اور نوئیڈا کا 300 رہا۔ آنند وہار میں آلودگی کی سطح 413، جہانگیر پوری میں 416، اور وویک وہار میں 407 ریکارڈ کی گئی۔ تین علاقوں میں آلودگی کی سطح سنگین رہی، 25 مقامات پر یہ بے حد خراب اور محض تین جگہوں پر خراب سطح پر ریکارڈ ہوئی۔
پیش گوئی کے مطابق، 24 سے 26 اکتوبر کے درمیان آلودگی بے حد خراب سطح پر پہنچ جائے گی۔ اس کے بعد اگلے 6 دنوں تک یہ بے حد خراب سے سنگین سطح پر رہ سکتی ہے۔ اس وقت ہوا کافی کمزور ہے، خاص طور پر رات کے وقت ہوا کی رفتار سست ہے، جس کی وجہ سے آلودگی کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ بدھ کو ہوا کی رفتار 6 سے 12 کلومیٹر فی گھنٹہ رہی۔ 24 اکتوبر کو 6 سے 12 کلومیٹر فی گھنٹہ، 25 کو 6 سے 14 کلومیٹر فی گھنٹہ، اور 26 اکتوبر کو 6 سے 8 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب فضائی آلودگی کے باعث لاہور میں اسکول کھلنے کے اوقات بدل دیے گئے ہیں اور محکمہ تحفظ ماحول پنجاب نے اس حوالے سے ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور میں فضائی آلودگی کے باعث اکتوبرسے 31 جنوری 2025 تک اسکول صبح 8 بجکر 45 منٹ پر کھلیں گے۔
اس کے علاوہ بچوں کی اسمبلی کلاس روم میں ہوگی، آؤٹ ڈور سرگرمیاں معطل رہیں گی، عوام کو اسموگ سے بچنے کے لیے ماسک اور دیگر حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔