(ویب ڈیسک ) فیصل چوہدری نے عمران خان سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل میں کو پروفائل میں رکھا گیا ہے جو کہ بلکل ناقابل برداشت ہے۔
فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے جو سلوک روا رکھا گیا ہے وہ ناقابل بیان ناقابل برداشت ہیں, بانی پی ٹی آئی کے ساتھ انتہائی غیر انسانی سلوک روا رکھا گیا ہے انہیں اندھیروں میں رکھا گیا میں یہاں سے جا کر اسلام آباد میں عدالت عالیہ سے رجوع کروں گا پٹیشن دائر کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آ ئی کی صحت ٹھیک ہے لیکن ان کی اب داڑھی بڑی ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی سے متعلق ہمارے خدشات درست ہیں انہیں اڈیالہ جیل میں انتہائی مشکل حالات میں رکھا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کے جسٹس میاں گل حسن او رنگزیب کا شکریہ جن کے حکم کے بعد بشری بی بی آج رہا ہوئی ہیں، جیل حکام کی جانب سے جو ملاقاتوں پر پابندی لگائی ہے وہ غیر قانونی ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ آج خان صاحب کو ہم نے بی بی صاحبہ کی خوشخبری سنائی تو وہ بہت خوش ہوئے،آج 30 دنوں میں ہم سے خان صاحب کی دوسری ملاقات کروائی گئی، خان صاحب کی جیل میں بجلی چلی جاتی ہے اور میں 12 سے 14 گھنتے اندھیرے میں رہتے ہیں۔
شعیب شاہین نے کہا کہ جسٹس گل حسن کے حکم کی وجہ سے بشریٰ بی بی رہا ہوئی، بشریٰ بی بی کا سیاست سے بھی کوئی تعلق نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج ایک بڑا فیصلہ کیا، عدالت نے کہا وکلاء سے ملاقات نہ کرنا انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے حوصلے بلند ہے، وکلاء اور اہلہ خانہ سے ملاقات کرانا لازمی تھا، ملاقاتوں پر پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بانی پی ٹی آئی کے سیل کی پانچ روز بجلی بند رہی،انکو اخبار فراہم نہیں دی جارہی، بانی پی ٹی آئی کو آج ایکسرسائز مشین دوبارہ فراہم کی گئی۔