پاکستان میں آئی پی پیز کے  کردار سے متعلق ایک اور بڑا انکشاف

پاکستان میں آئی پی پیز کے  کردار سے متعلق ایک اور بڑا انکشاف

(ویب ڈیسک )  مئی اور جون میں طویل لوڈ شیڈنگ کے پیچھے بھی آئی پی پیز کا ہاتھ نکل آیا ۔

دستاویز کے مطابق  گزشتہ مالی سال 4751 میگاواٹ صلاحیت کے 9 آئی پی پیز بند رہے۔   آئی پی پیز بند رہنے کے باعث  عوام کو لوڈ شیڈنگ کا عذاب جھیلنا پڑا، مئی اور جون میں پاکستان کو 4 سے 6 ہزار میگاواٹ کے شارٹ فال کا سامنا رہا ۔

دستاویز کے مطابق الٹرن انرجی لمیٹڈ اور ڈیوس انرجن لمٹڈ آئی پی پیز کی بجلی پیداوار صفر رہی،   دونوں آئی پی پیز کی بجلی کی پیداواری صلاحیت 38 میگاواٹ تھی، د1200 میگاواٹ کی صلاحیت کی حامل حب پاورکمپنی کی پیداوار بھی صفر رہی،صفر پیداوار کے باجود حب پاور 22 ارب روپے سے زائد کپیسٹی پیمنٹ لے لی۔حب پاور کو صفر پیداوار پر 2 سالوں میں 43 ارب سے زائد کپیسٹی پیمنٹ دی گئی ۔

اسی طرح  1249 میگاواٹ صلاحیت کی چائنہ پاور حب کمپنی کی پیداوار بھی 4.5 فیصد رہی ، صرف 4.5 فیصد پیداوار پر چائنہ پاور حب کمپنی نے 139 ارب روپے وصول کیے۔

دستاویز کے مطابق  گزشتہ مالی سال پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کی پیداوار صرف 7.2 فیصد رہی،پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کی  پیداواری صلاحیت 1242 میگاواٹ سے زائد ہے،صرف 7.2 فیصد پیداوار پر پورٹ قاسم الیکٹرک نے 103 ارب کی کپیسٹی لے لی ۔

اسی طرح 395 میگاواٹ کی روش پاک آئی پی پی کی پیداوار صرف 0.28 فیصد رہی ، صرف 0.28 فیصد پیداوار پر روش پاک نے تقریبا 4 ارب روپے کپیسٹی پیمنٹ لے لی۔  125 میگاواٹ کی صلاحیت والی صبا پاور کمپنی کی پیداوار 4.93 فیصد ریکارڈ  کی گئی ، 4.93 فیصد پیداوار پر صبا پاور نے 2 ارب 54 کروڑ روپے کپیسٹی پیمنٹ لے لی۔

Watch Live Public News