ویب ڈیسک : امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے واشنگٹن اور بیجنگ سے کہا ہے کہ دونوں ممالک اپنے اختلافات کے حوالے سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرینگے۔
رپورٹ کے مطابق چین کے دورے کے موقع پر سیکریٹری انٹونی بلنکن نے کمیونسٹ پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور کہا کہ صدر جو بائیڈن ’براہ راست اور پائیدار‘ مذاکرات کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا یہ انتہائی اہم ہے کہ براہ راست بات چیت کی ضرورت پر زور دیا جائے، اپنے اختلافات سامنے رکھے جائیں اور ان کو سمجھنے کی کوشش کی جائے۔
سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ ’ہماری اپنے لوگوں بلکہ دنیا کی طرف ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم دونوں ممالک اپنے تعلق میں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔‘
اس موقع پر چینی کمیونسٹ پارٹی کے شنگھائی کے لیے سیکریٹری نے انٹونی بلنکن کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ’چاہے ہم تعاون کا انتخاب کریں یا تصادم کا اس سے ہمارے اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود متاثر ہوتی ہے، دونوں ممالک اور انسانیت کا مستقبل (متاثر) ہوتا ہے۔‘
شنگھائی شہر چین کا مالیاتی مرکز ہے اور دارالحکومت بیجنگ کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
چین نے فی الحال امریکی سیکریٹری خارجہ کی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کے حوالے سے تصدیق نہیں کی۔
انٹونی بلنکن چودہ سالوں میں شنگھائی کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی سیکریٹری خارجہ ہیں۔
خیال رہے کہ رواں ماہ اپریل کے آغاز میں امریکہ کی وزیر خزانہ جنیٹ یلین نے چین کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے وزیراعظم لی کیانگ سے ملاقات کی تھی۔
ملاقات میں امریکی وزیر خزانہ جینٹ یلین نے وزیراعظم لی کیانگ سے کہا تھا کہ امریکہ اور چین کے تعلقات صرف کھلی بات چیت ہی کے ذریعے آگے بڑھ سکتے ہیں۔
جواب میں وزیراعظم لی کیانگ کا کہنا تھا کہ ’ چین پر خلوص انداز میں توقع کرتا ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے مخالف کے بجائے شراکت دار ہوں گے۔‘