’ دانیہ کی والدہ جتنی زبان میڈیا کے سامنے چلاتی ہیں اُتنی ہی چپ عدالت میں ہوتی ہیں ‘

’ دانیہ کی والدہ جتنی زبان میڈیا کے سامنے چلاتی ہیں اُتنی ہی چپ عدالت میں ہوتی ہیں ‘
مرحوم رکن اسمبلی کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ کی والدہ سلمیٰ بی بی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات پر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال کا ردعمل سامنے آیا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ ’ دانیہ کی والدہ جتنی زبان میڈیا کے سامنے چلاتی ہیں اُتنی ہی چپ عدالت میں ہوتی ہیں ‘۔ کچھ روز قبل عدالت کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سلمیٰ بی بی (دانیہ کی والدہ ) کا کہنا تھا کہ میری بیٹی بیوہ ہے اور حق دار ہے ، ہم شروع سے ہی اس مؤقف پر قائم ہیں کہ مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا قتل ہوا ہے اور پوسٹ مارٹم کروائیں مگر بشریٰ اقبال ( سابقہ اہلیہ عامر لیاقت ) کیوں روک رہی ہے؟ ہم عامر کے مرنے کی وجہ پوچھ رہے ہیں اور یہ لوگ ہم پر کیس کر رہے ہیں ؟ سلمیٰ بی بی کا مزید کہنا تھا کہ عامر کے بیٹے نے غسل کے وقت ان کے جسم پر نشان دیکھ لیے تھے اس لیے وہ بھاگ گیا کیونکہ اسے پتا چل گیا تھا کہ میرے باپ کا قتل ہوا ہے اور میری ماں اس قتل کو چھپا رہی ہے ۔ اب ان الزامات اور دعووں سے متعلق عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ اقبال نے بتایا کہ دانیہ اور ان کی والدہ نے پہلے عامر کی عزت کو تار تار کیا ، انہیں رُسوا کیا اور اب یہ دونوں ہمارے پیچھے پڑ گئی ہیں ۔ عامر لیاقت حسین کی سابقہ اہلیہ کا کہنا تھا کہ میں سب سن رہی ہوں، دانیہ کی والدہ کے دل میں جو آرہا ہے وہ فرما رہی ہیں، پہلی بات یہ کہ جنہوں نے عامر کی عزت کا خیال نہیں کیا، انہیں عزت کا مطلب نہیں پتہ، وہ ہماری عزت کا کیا سوچیں گی، ظاہر ہے انہیں اپنی بیٹی کو تو بچانا ہی ہے،کچھ تو کہیں گی ہی ۔ بشریٰ اقبای نے کہا کہ 'یہ جتنی کہانیاں بنا رہی ہیں ، وہ یہاں تو چل جائیں گی لیکن عدالت میں نہیں چلتیں، جتنی زبان ان کی میڈیا کے سامنے چلتی ہے، وہ کمرہ عدالت میں اتنی ہی چُپ ہوتی ہیں کیونکہ ان کے پاس دینے کیلئے کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں ۔ یہ عامر کے انتقال سے لے کر اب تک یہ ہی کہہ رہی ہیں کہ ہمارے پاس آڈیوز ویڈیوز ہیں لیکن کچھ بھی سامنے نہیں آسکا، ان الزامات کو عدالت میں ثابت کریں، اس قسم کے جھوٹے الزامات نہ لگائیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کہانی پیسے سے شروع ہوکر پیسے پر ہی ختم ہوتی ہے ، ہمارا معاملہ پیسہ نہیں ہے، جو کچھ والدین کا ہوتا ہے، وہ بچوں کا ہی ہوتا ہے، میرے بچے اپنے باپ کے وقار اور عزت کے لیے لڑ رہے ہیں ۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔