افغانستان میں دہشتگردی سے متعلق روسی وزیر خارجہ کا اہم بیان آگیا

افغانستان میں دہشتگردی سے متعلق روسی وزیر خارجہ کا اہم بیان آگیا

ویب ڈیسک: افغانستان کی جانب سے بڑھنے والی دہشت گردی نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ حال ہی میں روس نے داعش اور القاعدہ کو دنیا کے لیے خطرہ قرار دیدیا ہے۔

روسی وزیر خارجہ نے کلیکٹو سیکیورٹی ٹریٹی آرگنائزیشن (CTSO) نے اجلاس میں افغانستان سے ہونے والی دہشتگردی پر خبردار کیا۔ 

21 جون کو وزرائے خارجہ کی کونسل کا اجلاس قازقستان کے شہر الماتی میں منعقد ہوا جس میں روس، تاجکستان، کرغزستان، قازقستان اور بیلاروس کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔

روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں جنگجو تنظیمیں جن میں داعش، القاعدہ اور ان سے وابستہ تنظیمیں شامل ہیں، افغانستان میں سرگرم ہیں، افغانستان سے پنپنے والی دہشت گرد تنظیمیں داعش اور القاعدہ خطے میں امن کے لیے بھی سنگین خطرہ ہیں۔

روسی وزیر خارجہ کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے طالبان کے ساتھ ٹھوس بنیادوں پر مذاکرات کی ضرورت ہے۔ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کی حمایت کو اہمیت دیتے ہیں۔

سیکرٹری جنرل برائے کلیکٹو سیکیورٹی ٹریٹی آرگنائزیشن امنگالی تسماگمبیٹوف نے بھی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں علاقائی سلامتی کی صورتحال اور (CTSO ) کے رکن ممالک کی سلامتی پر افغان دہشتگردی کے اثرات پر ایک رپورٹ پیش کی۔

روسی وزارت خارجہ سے وابستہ ایک انسٹی ٹیوٹ کے محقق جارجی گریگوریوچ نے ایک مضمون میں طالبان اور القاعدہ کے درمیان تعلقات کے بارے میں خبردار کیا۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا طالبان عالمی دباؤ میں آکر اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں گے یا خطے کے امن کو یونہی داؤ پر لگاتے رہیں گے؟

Watch Live Public News