انڈیا میں خواتین کی آبادی مردوں سے بڑھ گئی

انڈیا میں خواتین کی آبادی مردوں سے بڑھ گئی
نئی دہلی: (ویب ڈیسک) انڈیا میں پہلی بار خواتین کی آبادی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے اعدادوشمار کے مطابق اب ملک میں 1 ہزار مردوں کے مقابلے میں 1020 خواتین ہیں۔ 2015 16ء میں یہ تعداد 991 خواتین فی ہزار مرد تھیں۔ انڈین میڈٰیا کا کہنا ہے کہ یہ 1947ء کے بعد پہلا موقع ہے جب ملک میں خواتین کا تناسب مردوں کے مقابلے میں بڑھ چکا ہے۔ یہی نہیں بلکہ پیدائش کے وقت بھی جنسی تناسب میں تبدیلی دیکھی گئی ہے۔ 2015- 16ء میں یہ فی ہزار بچوں پر 919 لڑکیاں تھیں جو 2019ـ21ء میں بڑھ کر 929 لڑکیاں فی ہزار بچوں تک پہنچ گئی ہیں۔ گائوں میں بھی بچیوں کی پیدائش کا تناسب بڑھتا ہوا دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق یہ بھی سامنے آیا ہے کہ شہروں کے مقابلے میں دیہاتوں میں جنسی تناسب میں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ انڈین دیہاتوں میں ایک ہزار مردوں کے مقابلے میں خواتین کا تناسب 1037 ہے۔ اترپردیش میں 1017 خواتین فی ہزار مردوں پر، بہار میں 1090، دہلی میں 913، مدھیہ پردیش میں 970، راجھستان میں 1009، چھتیس گڑھ میں 1015، مہاراشٹرا میں 966، پنجاب میں 938، ہریانہ میں 926 جبکہ جھاڑہ میں 1050 خواتین ہیں۔ 1946ء میں جنس کا تناسب 972 خواتین فی ہزار مردوں پر تھا لیکن آزادی کے بعد یہ تعداد کم ہو گئی۔ 1951ء میں یہ تعداد گھٹ کر 946 جبکہ 1971ء میں مزید کم ہو کر 930 پر آ گئی تھی۔ 2011ء کی مردم شمار کے مطابق اس تعداد میں قدرے بہتری آئی اور فی ہزار مردوں میں خواتین کی شرح آبادی 940 تک پہنچ گئی۔