پبلک نیوز: پاکستان کے دفاع اور تعمیر و ترقی میں اقلیتی برادری نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور یہ سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی 11 اگست 1947 کو تقریر میں فرمایا کہ یہ ملک تمام مذاہب کے طبقات کے لیے ہے اور ہر کوئی اپنی عبادت گاہ میں جانے کے لیے آزاد ہے چاہے وہ مندر ہو، مسجد ہو یا چرچ"۔
قائداعظم کے اس فرمان پر پالیسی کے طور پر عمل کرتے ہوئے پاکستان میں تمام شہریوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں، پاکستان کی ہندو برادری کا نوجوان کمل ناتھ شرما حال ہی میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول سے ٹریننگ مکمل کر کے پاکستان آرمی میں بطور آفیسر شامل ہوا،کیڈٹ کمل ناتھ کی پاکستان آرمی میں سلیکشن خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ہوئی جو پاکستان آرمی کے میرٹ سسٹم کی عکاسی کرتا ہے۔
کیڈٹ کمل ناتھ شرما سرزمین پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں۔
کیڈٹ کمل ناتھ شرما کا کہنا ہے کہ بچپن میں والد صاحب اکثر بنوں کینٹ لے کر جایا کرتے تھے میں وہاں پر یونیفارم پہنے فوجی دیکھتا تھا،آرمی میں جانے کے لیے میرے والد صاحب نے مجھے بہت زیادہ سپورٹ کیا،آئی ایس ایس بی کے پہلے اٹیمپٹ کے دوران ہی 149 لانگ کورس کے لیے میں نے کلیئر کر لیا،میں اس پر فخر محسوس کرتا ہوں کہ مجھے میرٹ پر فوج میں سلیکٹ کیا گیا ہے۔
کیڈٹ کمل ناتھ شرما کا کہنا ہے کہ جب میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں ٹریننگ کے لیے آیا تو مجھے بالکل بھی محسوس نہیں ہوا کہ میرا تعلق ہندو کمیونٹی سے ہے، پاکستان آرمی نے ہمیشہ میری ثقافت و مذہبی آزادی کا خیال رکھا،میں لوگوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے،آپ کا تعلق جس کمیونٹی سے بھی ہو اگر آپ محنت اور لگن سے کام کرتے ہیں تو آپ کو کوئی نہیں روک سکتا۔
ان کا کہنا ہے کہ میرے لیے پاکستان آرمی ایک بہترین ادارہ ہے جسکے زریعے قوم اور لوگوں کی خدمت کی جا سکتی ہے۔
کیڈٹ کمل ناتھ شرما پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔