سڈنی: (ویب ڈیسک) بھارتی ٹینس سٹار ثانیہ مرزا نے کا کہا ہے کہ انہوں نے کھیل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کافی جلد بازی میں کیا ہے، اب انہیں اس بات کا پچھتاوا ہو رہا ہے۔ اپنے پچھتاوے کا اظہار انہوں نے میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ ثانیہ مرزا کا کہنا تھا کہ میں بس اپنا کھیل پیش کرتی ہوں اور ہر میچ میں ریٹائرمنٹ کے بارے میں نہیں سوچتی۔ میں صرف جیتنے کیلئے کھیلتی ہوں۔ ثانیہ مرزا کا کہنا تھا کہ مجھے اب لگ رہا ہے کہ میں نے شاید جلد بازی دکھاتے ہوئے ٹینس سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ مجھے اب پچھتاوا ہو رہا ہے کہ مجھے ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا' ان کا کہنا تھا کہ جب تک میں اپنا کھیل پیش کرتی رہوں گی میری کوشش ہو گی کہ ہر میچ میں فتح حاصل کروں۔ ہر وقت میرے ذہن میں ریٹائرمنٹ سوار نہیں ہوتی۔ انڈین ٹینس سٹار کا مزید کہنا تھا تاہم ہار اور جیت تو کھیل کا حصہ ہے، مجھے بس کھیلتے رہنما اچھا لگتا ہے۔ میں سو فیصد پرفارم کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔ میں یہ کبھی نہیں سوچتی کہ اگر ہار گئی تو کیا ہوگا۔ خیال رہے کہ کچھ روز قبل ہی ثانیہ مرزا نے اپنے بین الاقوامی کیریئر کو الوداع کہنے کا ذہن بنا لیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ میرا 19 سالہ سفر اب 2022ء میں ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس کی کچھ وجوہات ہیں۔ یہ اتنا آسان نہیں ہے کہ میں کہوں کہ اچھا میں اب نہیں کھیلوں گی۔ مجھے لگتا ہے کہ میری صحتیابی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ میں نے اپنے 3 سالہ بیٹے کی صحت کو بھیخطرے میں ڈال دیا ہے کیونکہ میں اس کے ساتھ بہت سفر کرتی ہوں۔ ثانیہ مرزا نے کہا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ میرا جسم اب جواب دے رہا ہے۔ آج میرے گھٹنے میں بہت درد ہو رہا ہے اور میں یہ اس لئے نہیں کہہ رہی کہ ہم ہار چکے ہیں لیکن اب لگتا ہے کہ میں بوڑھی ہو رہی ہوں۔ خیال رہے کہ دنیا کی سابق ڈبلز نمبر ون ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا 6 مرتبہ گرینڈ سلیم ٹائٹل جیت چکی ہیں۔ ثانیہ نے کہا کہ وہ اس سیزن کے اختتام تک کھیلنا چاہتی ہیں لیکن آگے یہ مشکل ہوگا۔ ثانیہ نے کہا تھا کہ ‘میں اس مصیبت سے نکلنے کے لئے ہر روز حوصلہ تلاش کرتی ہوں۔ اب توانائی ایک جیسی نہیں رہی۔ اب پہلے سے زیادہ دنوں سے ایسا لگتا ہے کہ میں کچھ نہیں کرنا چاہتی۔ میں ہمیشہ کہتی ہوں کہ جب تک مجھے لطف آتا ہے میں کھیلتی رہوں گا لیکن جو کچھ ہو رہا ہے اسے دیکھ کر مجھے نہیں لگتا کہ میں اس سے لطف اندوز ہو رہی ہوں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ‘یہ کہنے کے باوجود، میں اب بھی اس سیزن میں کھیلنا چاہوں گی کیونکہ میں نے فٹ ہونے، وزن کم کرنے اور ماں کے طور پر ایک اچھی مثال قائم کرنے کے لئے سخت محنت کی ہے۔ ایک ماں کی طرح میں اپنے بچے کے خوابوں کو ہر ممکن حد تک پورا کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔ اس سیزن کے بعد مجھے نہیں لگتا کہ میرا جسم میرا ساتھ دے گا۔