پی ٹی آئی ، جے یو آئی کا مل کر اپوزیشن کا متفقہ آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ

پی ٹی آئی ، جے یو آئی کا مل کر اپوزیشن کا متفقہ آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ

(ویب ڈیسک ) ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی  اور جے یو آئی ف نے مشترکہ طور پر آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی)  اور جمیعت علماء اسلام ( جے یو آئی ) ف کے درمیان ملاقات میں اہم پیش رفت  ہوئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  دونوں جماعتوں نے  مشترکہ طور پر آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ  بیرسٹر سلمان اکرم راجہ اور سینیٹر مرتضی کامران مل کر اپوزیشن کا متفقہ آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کریں گے۔

قبل ازیں   سلمان اکرم راجہ نے   مولانا فضل الرحمان کے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  تھا کہ  ہماری مولانا فضل الرحمان سے بہت اچھی ملاقات ہوئی ہے، مولانا فضل الرحمان کی خیریت دریافت کرنے آئے تھے، کچھ ایسی افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی بات مان لی ہے،  ایسا کچھ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ   مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی آئین کی شب خون مارنے کی کوشش کو ناکام بنایا ، مولانا فضل الرحمان اپنی سوچ میں واضح ہیں، مولانا فضل الرحمان ایسا کوئی اقدام اٹھائیں گے جس کو تاریخ میں کالے حروف میں لکھا جائے ۔

ان کا کہنا تھا کہ  ایسا نہیں ہوسکتا ایک سابق وزیراعظم کا ملٹری ٹرائل ہو، ایسا نہیں ہوسکتا ایک کنٹرول آئینی عدالت بنائی جائے ۔ مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ ہیں ، اللہ کا کرم ہمارے ساتھ ہے، ہم نے آج کمیٹیاں تشکیل دینے پر اتفاق کیا، وہ کمیٹی بات جاری رکھے گی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ  ہم نے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے، ہم نے پاکستان کو قانونی ریاست بنایا ہے، ہم ایک عوامی تحریک چلائیں گے، مولانا فضل الرحمان اور دیگر جماعتیں انشاء اللہ ہمارا ساتھ دیں گی۔

صاحبزادہ حامد رضا  نے کہا کہ  آج  کی ملاقات بہت اچھے ماحول میں ہوئی، مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے فاشزم کو روکا ، آج میں مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کرنے بھی آیا تھا، ہم نے قانونی اور آئینی پہلوؤں کا جائزہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ  ہم بہت خوشی کے ساتھ یہاں سے جارہے ہیں، مولانا فضل الرحمان اپنے موقف پر قائم ہیں، مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ میں ایسے کسی اقدام کا حصہ نہیں بنوں گا جو پاکستان کی عوام کے خلاف ہو۔

Watch Live Public News