ناسا میں پادریوں کی بھرتی کا فیصلہ

ناسا میں پادریوں کی بھرتی کا فیصلہ

پبلک نیوز: امریکی خلائی ادارے ناسا نے ایلینز کا معمہ حل کرنے کے لیے نیا طریقہ تلاش کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس حوالے سے مختلف دعوے کیے گئے ہیں۔ ناسا اپنے نئے منصوبے میں پادریوں کو شامل کرنے جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایلینز کے اسرار کو حل کرنے کے لیے ناسا نے پوری تیاری کر لی ہے۔ یہ آپ کو سائنس فکشن فلم کی طرح لگ سکتی ہے، لیکن ناسا دراصل غیر ملکیوں کے ساتھ رابطے میں مصروف ہے۔ NASA میں پادریوں کی بھرتی سے اگر آپ کو لگتا ہے کہ انہیں خلاء میں بھیجا جائے گا تو ایسا بالکل نہیں ہے.

ڈیلی سٹار کے مطابق ناسا 24 ماہرینِ الہیات کی مدد سے یہ جاننے کی کوشش کر رہا ہے کہ دنیا کے مختلف مذاہب انسانوں کے علاوہ ایلینز کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ ناسا کے پادریوں کی بھرتی میں برطانوی پادری ریورنڈ ڈاکٹر اینڈریو ڈیوسن کا نام بھی شامل ہے۔ ریورنڈ یونیورسٹی آف کیمبرج میں ایک ماہر الہیات ہیں۔ انہوں نے بائیو کیمسٹری میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی۔

برٹش کولنز ڈکشنری کے مطابق، 'ایک ماہر الہیات( Theology) ایک علم ہے جس میں خدا کا مطالعہ مذہبی تناظر سے کیا جاتا ہے۔ تہذیب مغرب کی رُو سے دین کی فلسفیانہ اندازمیں سوچ جو دیگر فلسفیانہ مسائل کے ساتھ خدا کی وجودیت کے مسئلے پر بھی غور کرے۔

ریورنڈ ڈاکٹر ڈیوسن کا خیال ہے کہ اس دنیا سے باہر زندگی کی تلاش کے امکانات روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں۔ ڈیوسن کی کتاب Astrobiology and the Christian Doctrine میں، وہ اس سوال پر بات کرتے ہیں کہ کیا کائنات میں کسی اور جگہ بھی زندگی موجود ہے. خلا میں موجود واحد سیارے زمین پر زندگی کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب اس کہکشاں میں 100 ارب سے زائد ستارے اور کائنات میں 100 ارب سے زائد کہکشائیں ہوں تو یہ بات سمجھ سے باہر ہے۔ یعنی زمین کے علاوہ اس کائنات میں کہیں اور بھی زندگی ہو سکتی ہے۔

ان کا خیال ہے کہ یہ ضروری ہے کہ جب بھی ایلینز دریافت ہوں تو ہماری تیاریاں مکمل ہوں یعنی مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں اس موضوع کے لیے پہلے سے تیاری کرنی چاہیے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔