کیف: یوکرین میں حالات مسلسل خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ بحران کے اس وقت سوشل میڈیا پر یوکرین کے صدر زیلینسکی کی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ ان تصاویر میں صدر زیلینسکی فوج کی وردی پہنے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وائرل ہونے والی تصاویر میں ایسا لگتا ہے کہ وہ روس کے خلاف جنگ میں اتر چکے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگ کے تیسرے روز روسی فوجی یوکرین کے دارالحکومت کیف کے اندر پہنچ گئے ہیں۔ ایسے میں یوکرین کے صدر کی وائرل ہونے والی تصاویر میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ صدر خود روسی فوج سے لڑنے کے لیے میدان میں اترے ہیں۔ تو آئیے جانتے ہیں وائرل تصاویر کی حقیقت کیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی یہ تصویر 9 اپریل 2021 کی ہے۔ اس دوران صدر زیلنسکی نے ڈون باس کے علاقے میں فوجی اڈے کا دورہ کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تصویر 21 اپریل 2021 کو خبر کے ساتھ ویب سائٹ پر بھی شائع ہوئی تھی۔ صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ایک اور وائرل تصویر دی گلوبل اور میل پر خبروں کے ساتھ ملی۔ ویب سائٹ کے مطابق صدر زیلنسکی کی یہ تصویر 6 دسمبر 2021 کو مشرقی یوکرین کی ہے۔ جہاں زیلنسکی فوج سے ملنے انہیں یوکرین آرم فورس ڈے کی مبارکباد دینے پہنچے تھے۔ تحقیقات کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر کے ساتھ جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ غلط ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی یہ تصاویر جنگ کے دوران کی نہیں بلکہ پرانی ہیں۔