پاکستان کا قرض پروگرام، آئی ایم ایف بورڈ اجلاس ملتوی

پاکستان کا قرض پروگرام، آئی ایم ایف بورڈ اجلاس ملتوی
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے سٹیٹ بینک ترمیمی ایکٹ بل منظور ہونے میں ناکامی کی وجہ سے اپنے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ایک بار پھر موخر کر دیا ہے۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا یہ اہم اجلاس آئندہ ماہ تک ملتوی کیا گیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس دوران ہم سٹیٹ بینک ترمیمی ایکٹ بل کو سینیٹ سے منظور کرا لیں گے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہماری درخواست پر آئی ایم ایف بورڈ نے نظر ثانی کا یہ عمل آئندہ ماہ دو فروری تک ملتوی کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس 28 جنوری کو ہونا تھا تاہم بل منظور نہ کروا سکنے کی وجہ سے ہم نے اسے ملتوی کرنے کی درخواست کی۔ ہم جلد ہی اسے سینیٹ میں لے کر جانے کی جا رہے ہیں۔ امید ہے کہ اسے منظور کر الیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل چھ ارب ڈالر کے قرض پروگرام پر نظرثانی کیلئے آئی ایم ایف بورڈ کی میٹنگ 12 جنوری کو ہونی تھی جسے پاکستان کی درخواست پر ری شیڈول کرکے 28 جنوری کیا گیا تھا۔ منی بجٹ اور سٹیٹ بینک بل کی منظوری اس بات کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ملک کی چھ ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کے چھٹے جائزے کو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری مل جائے۔ قوانین کے تحت ایس بی پی بل سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے فنانس اور ریونیو میں بھیجا جائے گا جہاں اس کا شق وار جائزہ اور ترامیم کی منظوری لی جائے گی، اس کے بعد کمیٹی ترامیم پر اپنی رپورٹ سینیٹ کو پیش کرے گی، چیئرمین کمیٹی کو اپنی سفارشات جمع کرانے کا ٹائم فریم دیا جاسکتا ہے۔