’شوکت خانم کے پیسے پارٹی فنڈز میں جاتے رہے‘

’شوکت خانم کے پیسے پارٹی فنڈز میں جاتے رہے‘

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ہسپتال کے نام پر مانگے گئے پیسے پارٹی فنڈ میں جاتے رہے.

دی نیوز سے وابستہ صحافی فخر درانی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ پارٹی فنڈ کے پیسے ذاتی اکاؤنٹ میں جاتے رہے اور عوام کے پیسے انکی جیبوں میں جاتے رہے۔ یہ اخلاقی طور پر، مذہبی طور پر اور قانونی طور پر انتہائی گھناؤنے جرائم ہیں جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔

واضح رہے کہ دی نیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ غیرملکی فنڈنگ کیس کے حوالے سے اسپتال کو عطیہ دینے والے اس بات سے لاعلم تھے کہ عطیات پی ٹی آئی کو منتقل ہوئے، بعض ڈونرز نے سوال کیا ہے کہ عطیات شوکت خانم کے لئے دیئے، پارٹی فنڈز کے طور پر کیوں استعمال کیا؟ جب کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پارٹی ریکارڈ سے حقائق کی تصدیق کی جاسکتی ہے کہ عطیات کس مقصد کے لئے دیئے گئے۔

دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو پیش کی گئی ان افراد کی فہرست جنہوں نے پارٹی کو عطیات فراہم کیے تھے کی صداقت مشکوک ہو گئی ہے کیوں کہ ان میں سے بعض نے استفسار کیا ہے کہ ان کے عطیات ، سیاسی مقاصد کے لیے کیوں استعمال کیے گئے۔

پی ٹی آئی کے مطابق فراہم کردہ فہرست میں شامل افراد نے 4 لاکھ 60 ہزار ڈالرز پارٹی فنڈز میں دیئے۔ تاہم، ان میں سے تقریباً 35 فیصد افراد نے کہا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کو عطیات نہیں دیئے تھے بلکہ ان کے عطیات شوکت خانم اسپتال کے لیے تھے۔ جب کہ صرف 27 فیصد کا کہنا تھا کہ انہوں نے پارٹی فنڈز کے لیے عطیات دیئے تھے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے سابق رکن اکبر ایس بابر کی پٹیشن پر پی ٹی آئی کی غیرملکی فنڈنگ کیس میں سماعت کررہی ہے۔ پی ٹی آئی نے پارٹی کے بینک اکائونٹس اور غیرملکی کمپنیوں کی فہرست کے ساتھ 1414 عطیات فراہم کرنے والوں کے نام بھی جمع کیے ہیں جنہوں نے 2013 میں پارٹی فنڈز کے لیے 467320 ڈالرز عطیہ کیے۔