پنجاب میں گورنر راج، سمری پر کام شروع کردیا

پنجاب میں گورنر راج، سمری پر کام شروع کردیا
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کسی صوبے میں گورنر راج کی سمری وزارتِ داخلہ نے پیش کرنی ہوتی ہے اور اُنھوں نے اس پر کام شروع کر دیا ہے۔ صوبہ پنجاب میں میرے داخلے پر پابندی لگائی گئی تو یہ گورنر راج کا آغاز ہوگا۔ یہ اہم بات انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اور بلوچستان میں اتحاد کی حکومت ہے۔ وفاقی حکومت کا اپنا ایک اختیار اور دائرہ کار ہے، اس کے بارے میں یہ نہیں کہنا چاہیے کہ اس کی حکومت صرف اسلام آباد میں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اختیارات کم یا محدود کرنے کی نہیں مضبوط کرنے کی بات کی گئی ہے۔ از خود نوٹسز اور بینچوں کی تشکیل سے متعلق معاملات ریگولیٹ کئے جا سکتے ہیں کہ سوموٹو تمام ججوں کی مشاورت سے لئے جائیں اور ’بنچ فکسنگ‘ کا راستہ رکے۔ اس سے عدالت کی تکریم میں اضافہ ہوگا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے علاوہ کسی ادارے کو اختیار نہیں دیں گے کہ وہ آئین میں ترمیم کرے۔ اسی بینچ کے پانچ میں سے دو ججز نے کہا کہ یہ آئین دوبارہ لکھنے کے مترادف ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ووٹ کاسٹ بھی نہ ہو، گنا بھی نہ جائے اور رکن ڈی سیٹ بھی ہو جائے۔ ملکی آئین کی شق 63 اے کی تشریح اُن کی رائے میں پائیدار نہیں رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پیچیدگی در پیچیدگی ہے۔ سپریم کورٹ فیصلے کے تناظر میں پنجاب اسمبلی سے 25 لوگ غلط ڈی سیٹ ہوئے ہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔