ویب ڈیسک: سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہٰی کی اہلیہ قیصرہ الہٰی نے چودھری شجاعت حسین کے ساتھ خاندانی صلح کی تردید کردی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ سب باتیں جھوٹ پر مبنی ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے شجاعت صاحب کو ایک پیغام دیا ہے جب تک ہمارا چوری شدہ مینڈیٹ واپس نہیں ہو گا کوئی بات نہیں ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق قیصرہ الٰہی نےخاندانی صلح کی تردید کردی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ چودھری شجاعت حسین کا چودھری پرویزالٰہی کی رہائی میں کوئی کردار نہیں۔ کسی قسم کی کوئی خاندانی صلح نہیں ہوئی، یہ سب باتیں جھوٹ پر مبنی ہیں۔
قیصرہ الٰہی کا کہنا تھا کہ چودھری پرویزالٰہی کی رہائی اللہ کے کرم سے ہوئی، عدالتوں نے ہمیں انصاف فراہم کیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے شجاعت صاحب کو ایک پیغام دیا ہے جب تک ہمارا چوری شدہ مینڈیٹ واپس نہیں ہوگا کوئی بات نہیں ہو گی۔
سابق وزیراعلیٰ کی اہلیہ نے کہا کہ مونس الٰہی ہی نہیں بلکہ چودھری پرویز الٰہی بھی پی ٹی آئی کے ساتھ رہیں گے۔ چودھری پرویزالٰہی نے اپنے حالیہ بیان میں بھی اس بات کو واضح انداز میں کہا ہے۔ چودھری پرویز الٰہی ق لیگ میں جانے کو نہ اب تیار ہیں اور نہ آئندہ ایسا ہو گا، یہ سب بے بنیاد باتیں ہیں۔
قیصرہ الہٰی نے کہا ہے کہ ق لیگ اب ایک ایسی جماعت بن چکی ہے جو چوری کے مینڈیٹ پر قائم ہے۔ کوئی بھی عقل اور شعور رکھنے والا شخص ق لیگ کا ممبر نہیں بن سکتا۔ چودھری شجاعت کے دونوں بیٹے سارا وقت ہمارے خلاف جھوٹ پھیلانے میں مصروف رہتے ہیں۔
قیصرہ الہٰی نے انکشاف کیا کہ پچھلے سال سوا سال سے یہ دونوں بھی مختلف ذرائع سے اس طرح کی افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ نہ جانے یہ ایسی جھوٹی خبریں پھیلا کر کیا مقاصد حاصل کرنے چاہتے ہیں۔
یادرہے میڈیا رپورٹ کے مطابق چوہدری پرویز الہی اور چوہدری شجاعت حسین کے درمیان صلح ہو گئی اور خاندانی مراسم بھی بحال ہوگئے ہیں ۔چوہدری پرویزالہی کی چوہدری شجاعت سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات ہوئی لاہور میں ہونے والی ملاقات میں چوہدری راسخ الٰہی اور چوہدری سالک حسین بھی شریک تھے ۔ چوہدری پرویز الٰہی نے رہائی میں کردار ادا کرنے پر چوہدری شجاعت کا شکریہ بھی ادا کیا ۔
ملاقات کے دوران خاندانی اور سیاسی تنازعات بھی زیر بحث آئے اس امر پر اتفاق رائے پایا گیا کہ سیاست اپنی اپنی ہوگی لیکن خاندانی مراسم کو پہلے کی مانند بہتر اور مضبوط بنایا جائے گا ۔
چودھری شجاعت اس کے باوجود پرویز الہی کو ق لیگ میں واپسی کی دعوت دی جس پر چودھری پرویز الہی نے انہیں جواب دیا کہ مونس الہی بدستور پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اپنا سیاسی سفر جاری رکھنا چاہتے ہیں اور ق لیگ میں واپسی کے لئے تیار نہیں ۔ جس پر چودھری برادران نے اتفاق کیا کہ سیاست کو خاندانی معاملات سے الگ رکھا جائے گا ۔
مسلم لیگ ق کے ترجمان مصطفے ملک نے ملاقات اور صلح کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ خاندانی تعلقات بحال ہوچکے تاہم سیاسی ڈیڈ لاک جاری ہے چودھری شجاعت کی کوشش ہے کہ آئندہ دنوں میں سیاسی ڈیڈ لاک بھی ختم کیا جائے