طوفانی بارشوں سے پنجاب میں شدید سیلاب کا خدشہ؟ پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری 

طوفانی بارشوں سے پنجاب میں شدید سیلاب کا خدشہ؟ پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری 
کیپشن: Fear of severe floods in Punjab due to stormy rains? PDMA alert continues

ویب ڈیسک: (علی زیدی) رواں برس مون سون میں بارشیں 35 فیصد تک زیادہ ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے اربن فلڈنگ کے خدشے کا اظہار کیا ہے جبکہ یکم جولائی سے پنجاب میں مون سون بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق جولائی کے پہلے ہفتے میں 15 سے 50 ملی میٹر بارش کے امکانات ہیں۔

جولائی کے دوسرے ہفتے میں 25 سے 35 ملی میٹر بارشیں، تیسرے ہفتے میں بالائی پنجاب اور جنوبی پنجاب میں 15 سے 25 ملی میٹر بارش، جولائی کے چوتھے ہفتے میں 50 سے 70 ملی میٹر بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ان بارشوں کے نتیجے میں اربن فلڈنگ اور جنوبی پنجاب میں پہاڑی علاقوں سے آنے والے سیلابی ریلوں کا خطرہ بھی ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق 30 جون سے موسلا دھار بارش کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور نارووال میں اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو کی رپورٹ کے مطابق پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پنجاب کے زیادہ تر نالے سیالکوٹ، نارووال اور راولپنڈی کی حدود میں ہیں۔ سیلابی صورت حال میں زیادہ تر توجہ انہیں بڑے نالوں کی طرف ہو گی۔

اربن فلڈنگ کیا ہے؟

اربن فلڈنگ کے حوالے سے پی ڈی ایم اے کی رابعہ پرویز نے بتایا کہ اربن فلڈنگ پانی کے نالے بھر جانے اور غیرمنظم تعمیرات کی وجہ سے ہوتی ہے۔ بارشوں کا پانی جب نالوں میں جذب نہیں ہوتا تو یہ پانی شہروں کے اندر سیلاب کی صورت میں آ جاتا ہے۔

اس کے لیے راولپنڈی کا نالہ لئی بہت مشہور ہے کہ وہاں پر پانی کا بہاؤ زیادہ ہوتا ہے اور وہ نالے سے باہر آ جاتا ہے اور اربن فلڈنگ کا سبب بنتا ہے۔ اسی طرح سے نارووال، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، نالہ دیگ، ایک، پھلکو، بین اور بسنتر نالہ ہے۔

کن علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے؟

نالہ پھلکو

نالہ پھلکو کی زیادہ سے زیادہ گنجائش 25 ہزار کیوسک ہے جبکہ اس کی لمبائی 80 کلومیٹر ہے۔ یہ سیالکوٹ چھاؤنی کی طرف ہے۔ اس میں پانی کے اضافے سے جو علاقے متاثر ہو سکتے ہیں ان میں سیالکوٹ اور وزیر آباد کے علاقے ہیں۔ اس نالے کا آؤٹ فال دریائے چناب کی طرف ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس کے راستے میں گوجرانوالہ، گجرات اور جی ٹی روڈ بھی آتا ہے۔

نالہ ڈیک 

نالہ  ڈیک کی گنجائش 17 ہزار کیوسک ہے جبکہ اس کی لمبائی 160 کلومیٹرہے اور جو علاقے اس کی وجہ سے پانی کی زد میں آ سکتے ہیں، ان میں ظفر وال، چونڈہ، پسرور، گوجرانوالہ، مریدکے اور فیروز والا شامل ہیں۔

نالہ ایک

نالہ ایک کی گنجائش 25 ہزار کیوسک ہے اور اس کی لمبائی 56 کلومیٹر ہے۔ جو علاقے اس سے متاثر ہوسکتے ہیں، ان میں سیالکوٹ اور سمبڑیال کے علاقے شامل ہیں۔

نالہ بسنتر

نالہ بسنتر کی گنجائش ساڑھے سات ہزار کیوسک ہے۔ اس کی لمبائی 51 کلومیٹر ہے اور اس سے نارروال کے علاقے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

نالہ بئیں

’نالہ بئین میں 10 ہزار کیوسک پانی سما سکتا ہے۔ اس کی لمبائی 48 کلومیٹر ہے اور یہ شکر گڑھ، نارووال کی طرف ہے، جس کی وجہ سے شگرگڑھ کے علاقے متاثر ہو سکتے ہیں۔

نالہ لئی

نالہ لئی کی لمبائی 30 کلومیٹر ہے، جس کی وجہ سے راولپنڈی کا اربن علاقہ متاثر ہوتا ہے اور اس کا آؤٹ فال دریائے سواں میں ہوتا ہے۔

Watch Live Public News