تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو اور شاہ زین بگٹی کی ملاقات ہوئی جس کے بعد دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر شاہ زین بگٹی نے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا۔ عوامی جمہوری وطن پارٹی کے رہنما شاہ زین بگٹی نے معاون خصوصی برائے امور بلوچستان سے مستعفی ہونے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ حکومت کے ساتھ ساڑھے تین سال چلے، وزیراعظم نے مجھ سے کہا تھا کہ ان کی توجہ پسماندہ علاقوں پر ہوگی، ہم نے ترقی کےلئے 100اسکالر شپس مانگی تھیں، بلوچستان کے اسپتالوں اور ٹرانسمیشن لائنز کیلئے 5،5کروڑ مانگے تھے ، آپ نے سایست بچانے کیلئے جنوبی پنجاب میں 500 ارب کا اعلان کیا لیکن وفاق بلوچستان کو 8 ارب نہیں دے سکا۔ شاہ زین بگٹی نے کہا کہ غلط الفاظ کے چناؤ سے کوئی چیز ثابت نہیں ہوجاتی اگر سب کرپٹ ہیں تو وزیر اعظم کو ثبوت سامنے لانے چاہئیں۔ بلاول بھٹو نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہ زین بگٹی جیسے بہت سے لوگوں نے مسائل کےحل کی کوشش کی، وزیراعظم عمران خان اور اسکی حکومت کا اپوزیشن کیساتھ سلوک سب کے سامنے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے نام پر اپوزیشن اور ملک کے عوام کو دھوکا دیاگیا۔ خیال رہے کہ شاہ زین بگٹی جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ اورنامور بلوچ قوم پرست رہنما اکبر بگٹی کے پوتے ہیں۔ قومی اسمبلی میں ان کی ایک نشست ہے۔وزیر اعظم نے گزشتہ سال شاہ زین بگٹی کو بلوچستان میں ہم آہنگی اور مفاہمت کیلئے اپنا معاون خصوصی مقرر کیا تھا۔