ججز کےخط کےمعاملےپرلطیف کھوسہ کاسپریم کورٹ سےبڑامطالبہ

کیپشن: ججز کےخط کےمعاملےپرلطیف کھوسہ کاسپریم کورٹ سےبڑامطالبہ

پبلک نیوز: ہائیکورٹ ججز کے خط کے معاملے پر لطیف کھوسہ نے سپریم کورٹ سے بڑا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خدارا اب 45 سال مت لینا کہ بھٹو کا ٹرائل غیر آئینی تھا۔ سیاسی استحکام تب ہی آسکتا ہے جب مقتدر حلقے انتقام اور نفرت کی سیاست چھوڑ دیں،اس ملک میں عمران خان کے بغیر سیاست نہیں ہوسکتی، عمران خان ایک حقیقت ہے اسے تسلیم کرنا ہوگا۔

تفصیلا ت کے مطابق سردار لطیف کھوسہ نے اسلام آباد میں میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججزنے چیف جسٹس اور جوڈیشل کمیشن کو خط لکھا ہے، خط میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔جو خط کے ساتھ لگائے گئے ثبوت دیکھنے کے قابل ہیں۔

سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ وہ کہتے ہیں شوکت صدیقی کا فیصلہ آپ نے ان کی ریٹائرمنٹ  کے بعد کیا ہے،ہم تو حاضر سروس  6 ججز ہیں ہمیں بھی انصاف دیا جائے،شوکت صدیقی نے کہا کہ ان پر ایجنسسز  کی مداخلت تھی،سپریم جوڈیشل کونسل نے ان کو نکال باہر کیا مگر سپریم کورٹ نے بحال کیا۔

سردار لطیف کھوسہ نے مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے جوڈیشل کونسل کا فیصلہ مسترد کیا،جج محمد بشیر ایمبولینس  میں تھے مگر ان کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف سزا دینے کا کہا گیا،جج محمد بشیر بار بار چھٹی کی درخواست کرتے رہے،مگر بالآخر ان کو سزائیں دینا پڑ گئیں۔