(ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کا منبہ افغانستان میں ہے، باوجود ہماری کوششوں کے کابل اس سمت کوئی پیش رفت نہیں کر رہا۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اہم بیان میں کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ کے پیش نظر بارڈر کی صورتحال میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے، پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کا منبہ افغانستان میں ہے، باوجود ہماری کوششوں کے کابل اس سمت کوئی پیش رفت نہیں کر رہا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ دہشت گردی کے ٹھکانے انکے علم میں ہونے کے باوجود انکی سر زمین سے پاکستان کے خلاف آزادانہ آپریٹ کر رہےہیں، پاک افغان بارڈر ساری دنیا کی روایتی بارڈر سے مختلف ہے، موجودہ حالات میں پاکستان کو کابل سے تعاون میسر نہیں۔
دھشت گردی کے واقعات میں اضافہ کے پیش نظر بارڈر کہ صورتحال میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ھے۔ پاکستان میں دھشت گردی کا منبہ افغانستان میں ھے اور باوجود ھماری کوششوں کے کابل اس سمت کوئی پیش رفت نہیں کر رہا بلکہ دھشت گردی کے ٹھکانے انکے علم میں ھونے کے باوجود انکی سر زمین سے پاکستان کے…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) March 27, 2024
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کو اس بارڈر پہ تمام بین الاقوامی قوانین نافذ کرنا ہونگے،دہشت گردوں کی ٹریفک ختم کرنی ہوگی ، اسطرح دونوں ممالک روایتی اچھے ہمسایوں کیطرح اپنے تعلقات کو فروغ دے سکتےہیں، پاسپورٹ اور ویزہ کے ذریعے سفر کی سہولتیں جاری رکھی جاسکتی ہیں۔