ویب ڈیسک :بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج شام واشنگٹن میں ہوگا جس میں سٹینڈ بائی ارینجمنٹ ایگریمنٹ کے تحت پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری متوقع ہے۔
ایوان وزیراعظم سے جاری کیے جانے والے بیان اور آئی ایم ایف کی ویب سائٹ کے مطابق ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس آج طے ہے جس کے ایجنڈے میں پاکستان شامل ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ آج یعنی 29 اپریل 2024 کو ممکنہ طور پر دی جانے والی منظوری کے بعد سٹینڈ بائی ارینجمنٹ ایگریمنٹ کی آخری قسط رواں ہفتے کے دوران سٹیٹ بینک کو مل جائے گی۔
وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے گذشتہ روز عالمی مالیاتی ادارے کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر اہم ملاقات کی تھی۔
وزیراعظم نے گذشتہ سال آئی ایم ایف سے تین ارب امریکی ڈالر کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) معاہدے کے تحت قرض کے حصول کی حمایت پر کرسٹالینا جارجیوا کا شکریہ ادا کیا۔
ایم ڈی آئی ایم ایف نے پچھلے سال سٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کو سراہا۔
وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو بتایا کہ ان کی حکومت پاکستان کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
انہوں نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں اپنی مالیاتی ٹیم کو اصلاحات کرنے، سخت مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور ایسی دانشمندانہ پالیسیوں پر عمل کرنے کی ہدایت کی جو میکرو اکنامک استحکام اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنائیں۔
فریقین نے پاکستان کے آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام میں داخل ہونے پر بھی تبادلہ خیال کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ گذشتہ سال میں حاصل ہونے والے فوائد کو مستحکم کیا جائے اور اس کی اقتصادی ترقی کی رفتار مثبت رہے۔
ایم ڈی آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ جاری پروگرام بشمول جائزہ کے عمل کے بارے اپنے ادارے کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔