پی ٹی آئی رہنما کپتان کا ماسک پہن کر اسمبلی آگئے

پی ٹی آئی رہنما کپتان کا ماسک پہن کر اسمبلی آگئے
کیپشن: پی ٹی آئی رہنما کپتان کا ماسک پہن کر اسمبلی آگئے

ویب ڈیسک:  قومی اسمبلی کے اجلاس میں سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے والے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ شیر افضل مروت، علی محمد خان اور شاندانہ گلزار عمران خان کا فیس ماسک پہنچے ایوان میں داخل ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کےآزاد ارکان نے اس موقع پر سابق وزیراعظم عمران خان کا ماسک پہنے ایوان میں آئے اور ان کی جانب سے نواز شریف کی اسمبلی آمد پر شدید نعرے بازی بھی کی گئی جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں، وائرل ویڈیوز پی ٹی آئی کےآزاد ارکان کو عمران خان کا ماسک پہنے دیکھا جا سکتا ہے جس پر صارفین کی جانب سے پی ٹی آئی اور عمران خان کے حق میں تبصرے کیے جا رہے ہیں۔

فیصل خان نامی صارف نے علی محمد خان اور شیر افضل مروت کی عمران خان کا ماسک پہنے تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ علی محمد خان اور شیر افضل مروت اسمبلی میں طاقتوروں کو ڈراتے ہوئے۔

دوسری جانب  سابق اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والا اجلاس صبح 10 بجے شروع ہونا تھا تاہم اجلاس مقررہ وقت کے ایک گھنٹے بعد شروع ہوا، اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور پھر نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی.

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے نو منتخب اراکین سے حلف لیا، حلف لینے والوں میں سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم نواز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان، خورشید شاہ، سردار ایاز صادق اور دیگر نو منتخب اراکین شامل ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کے عمر ایوب، بیرسٹر گوہر،علی محمد خان نے بھی حلف اٹھا لیا۔ استحکام پاکستان پارٹی کے علیم خان کو دستخظ کرنے بلایا گیا تو سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے لوٹا لوٹا کے نعرے لگائے۔

اس کے علاوہ محمود خان اچکزئی اور سردار اختر مینگل بھی حلف اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔ تقریب حلف برداری کے بعد اراکین رجسٹر پر اپنے دستخط کر رہے ہیں۔

تقریب حلف برداری کے بعد دوسرا مرحلہ اسمبلی کے نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا چناؤ ہو گا اور پھر اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد وزیراعظم کا انتخاب ہو گا۔
 

موجودہ قومی اسمبلی 336 ارکان پر مشتمل ہے جس میں سے 266 نشستوں پر ارکان براہ راست انتخابات کے ذریعے منتخب ہوتے ہیں جبکہ باقی ارکان مخصوص نشستوں پر ایوان کا حصہ بنتے ہیں۔

وزیراعظم کے انتخاب کے لیےکاغذات نامزدگی 3 مارچ کو جمع ہوں گے، 4 مارچ کو قومی اسمبلی نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے گی اور 4 مارچ کو ہی وزیر اعظم کا اپنے عہدے کےحلف لینے کا امکان ہے۔

شہباز شریف کو دوسری بار وزیراعظم بننے کے لیے 169 ووٹ درکار ہیں جبکہ اس وقت مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کو 200 سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
 
قومی اسمبلی کے اجلاس میں نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا۔ اسپیکر راجا پرویز اشرف نے نو منتخب اراکین سے حلف لیا۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والا اجلاس صبح 10 بجے شروع ہونا تھا۔