ویب ڈیسک: گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نےمانیٹری پالیسی کااعلان کردیا ہے۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنےکافیصلہ کیا ہے۔ آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ اب مارچ میں ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مانیٹری پالیسی جاری کردی۔ گورنر نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مانیٹری پالیسی کمیٹی نے معاشی صورتحال کا جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ شرح سود آئندہ دو ماہ کے لیے بائیس فیصد کی سطح پر برقرار رہے گی۔
گورنر سٹیٹ بنک جمیل احمد نے کہا ہے کہ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آرہی ہے، سود کی ادائیگی کے باوجود ریزرو میں اضافہ ہوا ہے۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ پچھلے سال بہت زیادہ تھا جو بہت زیادہ کنٹرول میں آیا ہے۔ صفر اعشاریہ 7 فیصد پر کرنٹ اکائونٹ خسارہ آگیا ہے۔ جاری کھاتوں کا خسارہ صفر اعشاریہ پانچ تک لانے کی کوشش ہے۔ افراط زر کو سامنے رکھتے ہوئے مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تمام مالیت کے نئے نوٹ لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جعلی نوٹوں کی شکایتیں زیادہ ہیں۔ جس کے بعد تمام مالیت کے نئے نوٹ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نئے کرنسی نوٹ بین الاقوامی سیکیورٹی فیچرز کے ساتھ ہوں گے۔ نئے کرنسی نوٹوں کے اجرا سے زیرگردش جعلی کرنسی نوٹ کا خاتمہ کیا جاسکے گا۔