لاہور: یوم عاشور پر لوگوں کی بڑی تعداد نے قبرستانوں کا رخ کیا جہاں پر انہوں نے اپنے پیاروں کی قبروں پر پھول ڈالے ، قبروں کی لپائی کی اور بعد میں مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ سیدنا امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں نے میدان کربلا میں 10 محرم الحرام ( یوم عاشور ) کو اسلام کی بقاء کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ایسی مثال قائم کی کہ جس نے رہتی دنیا تک حق اور باطل کے درمیان واضح حد قائم کر دی، آج فرزندان اسلام انہیں خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ یوم عاشور پر جہاں شہدائے کربلا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے، وہیں پر اپنے بچھڑنے والوں کی یاد اپنوں کو شہر خاموشاں کھینچ لاتی ہے، شہریوں نے اپنے پیاروں کی قبروں کی مرمت کی اور گل پاشی کے بعد ان کے درجات کی بلندی لے لئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ اس موقع پر بڑوں کے ساتھ کمسن بچے بھی اپنے بزرگوں، رشتہ داروں، عزیزوں اور دوستوں کی آخری آرام گاہوں کے قریب بیٹھے درود و تسبیح کرتے رہے۔ خیال رہے کہ یوم عاشور پر قبرستان جانے کی روایت بہت ہی پرانی ہے، لوگ یوم عاشور پر اپنے رشتہ داروں کی قبروں پر خصوصی طور پر حاضری دیتے ہیں ۔