ویب ڈیسک: بھارت کے شہر غازی آباد میں ایک عدالت میں وکلاء اور جج کے درمیان تلخ کلامی کے بعد لاٹھیاں چل گئی ہیں۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ ایک کیس کی سماعت کے دوران جج اور وکلاء میں مبینہ طور پر تلخ کلامی ہوئی جس پر وکلاء آپے سے باہر ہوگئے اور کمرہ عدالت کو میدان جنگ بنا دیا۔
حالات زیادہ خراب ہوئے تو جج نے پولیس طلب کرلی۔ جس نے آکر وکلاء کو نہ صرف کمرہ عدالت سے باہر نکالا بلکہ وکلاء پر لاٹھی چارج بھی کیا۔ جس سے متعدد وکلاء لہو لہان ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غازی آباد انیل کمار ایک اہم اجلاس کی صدارت کررہے تھے کہ وکلاء کا ایک گروپ چیمبر میں گھس آیا۔
وکلا نے درخواست کی کہ جج ایک ضمانت کیس کی سماعت کے لیے موجودہ کارروائی کو روک دیں ۔ جج نے انہیں اپنی باری کا انتظار کرنے کا مشورہ دیا لیکن صورتحال اس وقت خراب ہو گئی جب وکلاء نے کمرہ عدالت میں نعرے بازی شروع کردی اور ہنگامہ آرائی شروع کردی۔
جج انیل کمار نے معاملے کی نزاکت دیکھتے ہوئے پولیس طلب کرلی جس نے موقع پر پہنچتے ہی اندھا دھند لاٹھی چارج شروع کردیا جس سے 10 تا 12 وکلا شدیدزخمی ہوگئے۔
لاٹھی چارج پر مشتعل وکلا نے زبردست ہنگامہ آرائی کی۔ انہوں نے کورٹ کمپلیکس میں پولیس چوکی میں توڑ پھوڑ کی اور عدالت کے باہر دھرنا دیدیا۔ وکلا نے جج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ادھر ججوں نے بدتمیزی کے خلاف احتجاجاً اپنا کام روک دیا ہے۔
دوسری طرف انتظامیہ نے عدالت کے احاطے میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے تاکہ امن و امان کو برقرار رکھا جا سکے۔