(ویب ڈیسک ) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 2 ہفتے قبل رات کے اندھیرے میں آئینی ترمیم کرنے کی کوشش کی گئی، جمہوریت کے دعویدار بھی ترمیم پاس کرنے کیلئے تیار تھے، ترمیم کرنی ہے تو اسکو پبلک کریں، عوام کو تکلیف دینے کیلئے ترامیم کئے جارہے ہیں۔
سابق وزیر اعظم اور عوامی پاکستان پارٹی کے کنوینئرشاہد خاقان عباسی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں لوگوں کو حقوق نہیں مل رہے ، جلسہ کرنا سیاسی جماعت کا حق ہے، ریت کی دیواریں کھڑی کی گئیں، احتجاج کو روکنے کیلئے کالا قانون بنایا گیا، کیا کنٹینرز رکھ کر ملک چلانا ہے، حکومت کی سوچ سمجھ سے بالاتر ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج لوگوں میں مایوسی پھیلی ہوئی ہے ، دو ہفتے پہلے رات کے اندھیرے میں آئینی ترمیم کرنے کی کوشش کی گئیں ، جمہوریت کے دعویدار بھی ترمیم پاس کرنے کیلئے تیار تھے، ترمیم کرنی ہے تو اسکو پبلک کریں، عوام کو تکلیف دینے کیلئے ترامیم کئے جارہے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مسائل سنے، ضم اضلاع کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے، ضم اضلاع کے لوگ بنیادی سہولیات اور نظام سے محروم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران اور ادارے مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی کوشش کریں، ملک کو نیشنل ڈائلاگ کی ضرورت ہے.
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ملک کا مسئلہ احتجاج نہیں، علی امین گنڈا پور کو حلف کی پاسداری کرنا چائیے، اگر اس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہو تو عدالت جائیں۔