ہیتھرو( ویب ڈیسک ) افغانستان سے برطانوی سپاہی کو اس کے 173 کتے اور بلیوں کے ساتھ بحفاظت واپس برطانیہ پہنچا دیا گیا جبکہ اس کا سارا عملہ جو افغان شہریوں پر مشتمل تھا اسے جگہ کی کمی کی وجہ سے ملک سے نکالا نہیں جا سکا، اس سے قبل برطانوی سپاہی نے وزیر دفاع کے مشیر کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے اس کے کتے اور بلیوں کو افغانستان سے نہ نکالا تو وہ اسے تباہ کر دے گا۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان میں جہاں ایک طرف انسانی المیہ اپنے عروج کی طرف بڑھ رہا ہے، خوراک کی کمی کا سامنا ہے اور کابل ایئر پورٹ پر ہزاروں افغانی انخلا کی امید پر بیٹھے حبس، بھوک اور دھماکوں کا سامنا کر رہے ہیں وہیں پر ایک سابق برطانوی فوجی اور برطانوی اعلیٰ عہدیدار اپنے 173 کتے اور بلیوں کے ساتھ برطانیہ کے ہیتھرو ایئر پورٹ پر اترا ہے جہاں پر اس کے افغانی عملے کو اس کے ساتھ ملک سے باہر نہیں لایا گیا ہے۔ یہ معاملہ 22 اگست کو اس وقت شروع ہوا جب سابقہ برطانوی فوجی کی ایک آڈیو کال لیک ہوئی جس میں وہ برطانوی وزیر دفاع کے خصوصی مشیر کو یہ کہہ رہا تھا کہ تم لوگ مجھے، میرے کتے بلیوں اور میرے عملے کو یہاں چھوڑ کر بھاگ گئے ہو، مجھے یہاں سے نکالو، برطانوی فوجی نے وزیر اعظم بورس جانسن پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی مجھے میرے عملے اور جانوروں سمیت چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں، اور وزیر دفاع کے مشیر نے میری کال بھی منقطع کر دی ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک آڈیو کال لیک ہوئی ہے جس میں ا فغانستان میں پھنسے ہوئے سابق برطانوی فوجی پین فارتھنگ نے برطانوی وزیر دفاع بین والیس کے خصوصی مشیر پیٹر کوئنٹن کو کہا کہ ” مجھے میرے عملے اور جانوروں کے ساتھ افغانستان سے باہر نکالیں، میں نے 22 سال رائل نیوی کی خدمت کی ہے، میں آپ جیسے لوگوں کی اس بکواس کو قبول نہیں کروں گا جس کا کوئی مقصد نہیں ہے۔ پین فارتھنگ نے آڈیو کال میں مزید کہا کہ اگر مجھے اور میرے کتے اور بلیوں کو یہاں سے نکالنے کیلئے کوشش نہ کی گئی تو میں کل صبح سکائی نیوز( ٹی وی چینل ) پر ہوں گا اور پھر ہر زبان پر آپ کا ہی نام ہو گا، مجھے کابل میں عملے اور جانوروں کے ساتھ اپنی حفاظت کرنے کیلئے چھوڑ دیا گیا ہے۔