دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ ہاوس کی راہداری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر تین ماہ بعد کہا جاتا ہے کہ حکومت مشکل میں ہے، حکومت کسی مشکل میں نہیں تھی، کہا جاتا ہے نواز شریف آج آرہا ہے کل آرہا ہے، نواز شریف جب سعودی عرب گیا تھا تب بھی یہی سن رہے تھے جب تک سمجھوتا نہیں ہوا، شہباز شریف کی تقریرتو نوکری کی درخواست ہوتی ہے. واضح رہے کہ منی بجٹ آج پیش کیا جائے گا جس میں تقریبا ڈیڑھ سو اشیاء پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے، اس بجٹ میں 350 ارب روپے سے زیادہ اضافی ریونیو حاصل ہونے کا امکان ہے. موبائل فونز کالز پر انکم ٹیکس 10 سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز زیر غور ہے جبکہ 850 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17 فیصد کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے. اس کے علاوہ دواوں کے خام مال پر 17 فیصد جی ایس ٹی لگائے جانے کا امکان ہے اور مکمل تیار الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پرٹیکس 5 سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے،. ڈیوٹی فری شاپس پر پہلی بار 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز زیر غور ہے جبکہ بیکری، ریسٹورنٹس، فوڈ چینز پر بریڈ کی تیاری پر 17 فیصد جی ایس ٹی کی تجویز ہے. عام تندوروں پر روٹی، چپاتی پر ٹیکس استثنی برقرار رہے گا.کابینہ نے فنانس بل کی منظوری دے دی ہے، اب یہ بل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔ https://t.co/S5skxZfxQf
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 30, 2021
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کابینہ نے فنانس بل کی منظوری دے دی ہے، اب یہ بل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ بجٹ ترامیم بل کابینہ کی خصوصی کمیٹی میں منظوری کیلئے پیش کیا جا رہا ہے، منظوری کے بعد تحریک انصاف اور اتحادیوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہو گا اور آج ہی یہ قانون اسمبلی میں پیش کر دیا جائیگا.