کولانیکسٹ کے مالک اور جنرل مینیجر کا اغواء: سب گھر پہنچ گئے، درخواستیں فارغ

کولانیکسٹ کے مالک اور جنرل مینیجر کا اغواء: سب گھر پہنچ گئے، درخواستیں فارغ
کیپشن: کولانیکسٹ کمپنی کے مالک اور جنرل مینیجر کے اغواء کی درخواستیں نمٹا دی گئیں

ویب ڈیسک: کولا نیکسٹ کمپنی کے مالک ذوالفقار احمد کے کراچی سے ڈرامائی اغواء اور لاہور سے بازیابی کے واقعے میں نئی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کمپنی مالک کے اغواء کے ساتھ ہی لاہور سے کمپنی کے جنرل مینیجر کو بھی اغواء کیا گیا۔ تاہم وہ بھی اب گھر واپس آچکے ہیں۔ جس کے بعد سندھ ہائیکورٹ اور لاہورہائیکورٹ میں دونوں کی بازیابی کی درخواستوں کو نمٹا دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ذوالفقار احمد کی بازیابی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ ایس ایچ او کلری عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس کوثر سلطانہ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا واقعہ پیش آیا ہے یہ؟

ایس ایچ او کلری نے بتایا کہ ہمیں صرف ایک درخواست دی اور کچھ نہیں کہا تھا۔ وکلاء تھانے آئے ہیں۔ درخواست دی ہے اور کہا ہے کہ ہم ایف آئی آر نہیں کرائیں گے۔ عدالت جائیں گے۔ سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے سے پہلے نہیں آئے تھانے۔

وکیل درخواستگزار نے بتایا کہ ہم مقدمہ درج کرانے گئے تھے لیکن پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا تھا۔ 

ایس ایچ او کلری نے کہا کہ ہم نے شکایت کنندہ مینیجر کا اتھارٹی لیٹر مانگا تھا۔ جو بندہ ساتھ تھا وہ مقدمہ درج کروانے نہیں آیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ایف آئی آر کے لیے اتھارٹی لیٹر ضروری ہے؟ دن دیہاڑے یہ سب ہوا ہے اور آپ کو کچھ پتہ نہیں ہے۔ 

ایس ایچ او نے کہا کہ قیصر اگر ایف آئی آر کرانے آتا تو زیادہ بہتر ہوتا۔ جسٹس کوثر سلطانہ نے ریمارکس دیے کہ آپ نے کب پک اینڈ چوز شروع کردی؟ کون مقدمہ کروائے گا کون نہیں؟ 

وکیل درخواستگزار نے کہا کہ ذوالفقار احمد عدالت میں پیش ہوکر بیان دیں گے۔ عدالت نے حکم دیا کہ وہ اب انوسٹیگیشن جوائن کریں۔ آپ کیوں چاہ رہے ہیں وہ عدالت میں پیش ہوں؟ وکیل نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ دوبارہ نا اٹھا لیے جائیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر آپ کی حدود میں انکے ساتھ یا انکی کمپنی کے کسی بندے کے ساتھ کچھ ہوا تو ذمہ داری ایس ایچ او پر عائد ہوگی۔ سی سی ٹی وی کیمرے تو وہاں ہوں گے نا؟

عدالت نے حکم دیا کہ درخواست کا مقصد پورا ہوچکا ہے ذوالفقار احمد اب انوسٹیگیشن جوائن کریں۔ عدالت نے ذوالفقار احمد کی بازیابی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔

دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ میں مشروب ساز ادارے کے جنرل مینجر کی بازیابی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔ 

جسٹس انوار الحق پنوں نے بازیابی درخواست پر سماعت کی۔ وکیل درخواستگزار نے مؤقف اپنایا کہ مغوی بحفاظت گھر پہنچ گیا ہے۔ دائر درخواست پر کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔

درخواست مغوی کے بیٹے دانیال افضل خان نے دائر کی تھی۔ جس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ درخواست گزار کے والد عاطف افضل خان بیوریجز کے جنرل مینجر ہیں۔ جنرل مینجر عاطف افضل خان کو پتوکی میں فیکٹری کی کالونی سے ایلیٹ پولیس نے گرفتار کیا۔ 

متعلقہ تھانے میں اغوا کرنیوالوں کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دی۔ مقامی پولیس نے نہ والد کو بازیاب کرایا اور نہ ہی مقدمہ درج کیا۔

Watch Live Public News