وعدوں پر عملدرآمد نہ ہونے کو بنیاد بناتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی نے حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہونے پر غور شروع کر دیا ہے۔ اس پیچیدہ سیاسی صورتحال میں وزیراعظم شہباز شریف مشکل میں پھنس گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی) کے رہنما ایمل ولی خان کے زیر صدارت انتہائی اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں حکومت کو چھوڑنے یا ساتھ رہنے پر غور کیا گیا۔ رہنمائوں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا کہ حکومتی اتحاد کی جانب سے ابھی تک ہم سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے جا رہے۔ اجلاس کے دوران اے این پی رہنماؤں نے تجویز دی کہ حکومتی اتحاد سے فوری طور پر علیحدہ ہو جانا چاہیے۔ تاہم یہ اہم فیصلہ لینے کیلئے عید کے بعد ایک اور اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ ایمل ولی خان اس اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اے این پی رہنماؤں نے پارٹی سربراہ کو اختیار دیدیا ہے کہ وہ جو فیصلہ کرینگے، اس کو قبول کیا جائے گا۔ حکومتی اتحاد میں رہنا ہے یا نہیں، یہ ان کی صوابدید ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت نے ابھی تک کسی وعدے پر عملدرآمد نہیں کیا جبکہ کسی اہم فیصلے پر بھی ہمیں اعتماد میں نہیں لیا جا رہا۔