ویب ڈیسک : پاکستان کی ایڈوانس کمیونیکیشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون آج جمعرات کے روز خلاء میں لانچ کی جائے گی۔
سپارکو کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سیٹلائٹ پاکستانی سائنسدانوں اور انجینئرز کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔
ملٹی مشن کیمیونیکیشن سیٹلائٹ چین کی مدد سے خلاء میں لانچ کی جائے گی، سپارکو کی جانب سے اس حوالے سے بیان بھی جاری کیا گیا ہے۔
اپنے بیان میں سپارکو کا کہنا تھا کہ پاک سیٹ اہم اہم ون چین کے ژی چیانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر کی مدد سے لانچ کیا جائے گا، جبکہ یہ سیٹلائٹ سپارکو اور چینی ایروسکوپ انسٹری کی معاونت سے لانچ کیا جا رہا ہے۔
سپارکو کا پاک سیٹ ایم ایم ون چین کے شی چانگ لانچ سینٹر سے خلا میں چھوڑا جائے گا۔ایم ایم ون کی لانچنگ سپارکو کے دفاتر میں بڑی سکرینز پر دکھائی جائے گی۔
ایم ایم ون سیٹلائٹ سپارکو اور چائنیز ایرواسپیس انڈسٹری کے باہمی اشتراک سے بنایا گیا ہے۔ پاک سیٹ ایم ایم ون 15 برس تک کام کرے گا
پاک سیٹ ایم ایم ون پاکستان بھر میں ٹی وی نشریات، سیلولر فون سروس اور براڈبینڈ سروس بہتر بنانے میں مدد دے گا۔
پاک سیٹ ون ایم ایم رواں برس اگست میں سروس فراہم کرنا شروع کر دے گا۔ ترجمان سپارکو کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ زمین سے 36000 کلومیٹر کی اونچائی پر مدار میں داخل کیا جائے گا۔
سیٹلائٹ کو زمین سے مدار تک پہچنے میں تین سے چار روز لگ سکتے ہیں ۔ سیٹلائٹ ای کامرس ، ای گورننس کے علاوہ معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔
پاک سیٹ ایم ایم ون پورے پاکستان کو کوریج فراہم کرتے ہوئے کے اے بینڈ 10 گیگابائٹ بائٹس فی سیکنڈ صلاحیت کا حامل ہے۔
اس وقت پاکستان کے 2 کمیونیکیشن سیٹلائٹس خلا میں موجود ہیں۔
پاک سیٹ ون آر 2011 میں لانچ کیا گیا تھا، اس کی ڈیزائن لائف 15 سال تھی جو 2026 میں مکمل ہوجائے گی۔ پاکستان کا ایک اور ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ بھی خلا میں موجود ہے، پی آر ایس ایس ون 2018 میں لانچ کیا گیا تھا۔
پاکستان نے حال ہی میں اپنا پہلا قمری مصنوعی سیارہ آئی کیوب قمر بھی لانچ کیا ہے۔ سیٹلائٹ ملک کی کمیونیکیشن اور ربط سازی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔
ماہرین کے مطابق پاک سیٹ ایم ایم ون سماجی اور معاشی طور پر اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جبکہ ملک کے ڈیجیٹل پاکستان میں تبدیل کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔