ویب ڈیسک : عراق میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف مقامی فورسز کے ساتھ ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران سات امریکی فوجی زخمی ہو گئے۔ چھاپے میں مبینہ طور پر داعش کے 15 افراد مارے گئے۔
امریکی فوج کے ایک عہدے دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جمعرات کو ہونے والی اس کارروائی میں پانچ امریکی فوجی زخمی ہوئے جبکہ دو کو گرنے سے چوٹیں آئیں۔ عہدے دار کے مطابق ’تمام افراد کی حالت بہتر ہے۔‘
امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے الزام لگایا کہ جنگجو ’متعدد ہتھیاروں، دستی بموں اور خودکش دھماکہ خیز بیلٹوں‘ سے لیس تھے۔ عراقی فورسز کے مطابق یہ کارروائی ملک کے انبار صحرا میں کی گئی۔
عراق اور شام میں ان شدت پسندوں کی خود ساختہ خلافت ختم کرنے کے کئی سالوں بعد بھی امریکی افواج داعش کے خلاف لڑ رہی ہیں۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا، اس آپریشن میں داعش کے رہنماؤں کو نشان بنایا گیا تاکہ ان کی منظم ہونے، منصوبہ بندی کرنے اور عراقی شہریوں، امریکی شہریوں، اتحادیوں، اور خطے بھر میں اور اس سے باہر شراکت داروں کے خلاف حملے کرنے کی صلاحیتوں کو کمزور کیا جا سکے۔
’عراقی سکیورٹی فورسز چھاپے کے مقامات سے مزید معلومات جمع کر رہی ہیں۔‘
عراقی فوج نے کہا کہ ’مرنے والوں میں داعش کے اہم رہنما بھی تھے،‘ تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ ’تمام چھپنے کی جگہیں، ہتھیار اور لاجسٹک سپورٹ تباہ کر دی گئیں، خودکش بیلٹس کو محفوظ طریقے سے ناکارہ بنا دیا گیا اور اہم دستاویزات، شناختی کاغذات اور مواصلاتی آلات ضبط کر لیے گئے۔‘
فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ امریکہ کو اس کارروائی میں اپنی شرکت کا اعتراف کرنے میں دو دن کیوں لگے۔